وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ملیر ایکسپریس وے کی پیش رفت سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، معاون خاص قاسم نوید، کمشنر کراچی حسن نقوی، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو ودیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے کا 9 کلومیٹر کا پہلا حصہ مکمل ہے، مراد علی شاہ نے کہا کہ پہلا سیگمنٹ 11 یا 12 جنوری کو عوام کیلئے کھولنا چاہتا ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے قائد آباد انٹرسیکشن بھی 2 ماہ میں مکمل کرنے اور شاہ فیصل انٹر سیکشن تا ایئرپورٹ روڈ کو بہتر کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے پر کار کیلئے 100 اور بس کیلئے 200 روپے ٹول ٹیکس ہوگا، ٹول پر 18 بوتھ بنائے گئے ہیں، ملیر ایکسپریس وے پر 7 تا 8 پولیس موبائل پیٹرولنگ کرتی رہیں گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ملیر ایکسپریس وے پر کار پیٹرولنگ اور آٹومیٹک ٹول لگانے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے پانچ پولیس تھانوں کی حدود میں آئے گا، وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ تمام پولیس تھانے ملیر ایکسپریس وے کی سیکیورٹی کو یقینی بنائیں، ملیر ایکسپریس وے پر ایک ایمبولینس اور فائر بریگیڈ بھی ہنگامی حالت کے لیے موجود ہو، فوری طور پر ریسکیو 1122 کی ایمبولینس کا بندوبست کریں۔