وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ کی اوورسائیٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اوورسائیٹ کمیٹی 25 سالوں (اگست 2023تا اگست 2048ء) تک تینوں اسپتالوں کی نگرانی کرے گی،اوورسائیٹ کمیٹی اسپتالوں میں انسانی وسائل اور معیاری صحت کی خدمات کو یقینی بنائے گی اوورسائیٹ کمیٹی تینوں اسپتالوں کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی تعیناتی بھی کرے گی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جناح اسپتال اور بچوں کے اسپتال کی فکیلٹی کی ضروریات سندھ میڈیکل یونیورسٹی پورا کرے گی انہوں نے کہا کہ جب جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ سندھ کو ملی تھیں تو ان اسپتالوں کا بجٹ 1.9 بلین روپے تھا اور اب ان تینوں اسپتالوں کا بجٹ 25.75 بلین روپے ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 2011ء میں جناح اسپتال میں 1185 بسترے اور 2339 ملازمین تھے اور اب اسپتال میں 2208 بسترے اور 1498 ملازمین ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 1023 مزید بسترے شامل کیئے ہیں جن کیلئے 2025 کنٹریکٹ پوسٹس بنائیں ہیں اور 563 ایف سی پی ایس ڈاکٹرز، 878 نرسز اور 584 ٹیکنیشنز کی اسامیاں بھی بنائی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا مسئلہ عدالت سے حل کروائیں، جے پی ایم سی پاکستان کا سب سے بڑا اسپتال ہے؛ ایسے حالات میں کیسے چلے گا، سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے دی جانے والی اسپتالوں کو بہتر کرنے کے لیئے بہت محنت کی ہے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، رکن اسمبلی سلیم بلوچ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر، وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی احمد سراج میمن، ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال شاہد رسول اور دیگر شریک تھے۔