ترجمان دفتر خارجہ نے یونان میں ایک سے زائد کشتیاں الٹنے کے واقعات میں 4 پاکستانی شہریوں کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یونانی حکام کی طرف سے تازہ ترین معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایتھنز میں موجود مشن یونانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے، تاکہ زندہ بچ جانے والوں کی مدد کی جاسکے اور جاں بحق افراد کی میتیں واپس لائی جا سکیں۔
متاثرین نے انکشاف کیا کہ جس کشتی پر سوار تھے اس کا نہ انجن ٹھیک تھا، نہ واکی ٹاکی اور نہ ہی ڈرائیور ٹھیک تھا، حادثے کے بعد کارگو شپ نے ہمیں بچایا، ہمارے کپڑے، موبائل اور جوتے سب وہاں رہ گئے، اب ہمارے پاس کپڑے ہیں اور نہ ہی جوتے۔
متاثرین نے بتایا کہ ہم اس وقت یونان کےکیمپ میں مقیم ہیں، پاکستان سے لیبیا پہنچے تھے وہاں ڈیڑھ دو ماہ بہت مشکل میں گزارے اور لیبیامیں ڈیڑھ دو مہینےرہے، وہاں سے 11 دسمبرکو شپ نکلی تھی۔
دوسری جانب یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب قریشی نے کہا کہ کشتی حادثے میں درجنوں پاکستانی اب بھی لاپتا ہیں، ریسکیوآپریشن جاری ہے مگر بچنےکی امیدیں کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارتخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔