وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستانی وفد کی امریکی جیل میں قید ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے طویل ملاقات ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان وفد سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے حکومت پاکستان سے ان کی رہائی کے لیے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کیا جب کہ حکومتی وفد نے امید ظاہر کی کہ امریکی حکومت 20 جنوری سے قبل ڈاکٹر عافیہ کی بقیہ سزا معاف کردے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے سینیٹر طلحہ محمود کی قیادت میں وفد امریکا بھیجنے کا اعلان کیا تھا، وفد میں سینیٹر طلحہ محمود، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ اور ملک کے معروف ماہر نفسیات ڈاکٹر اقبال آفریدی شامل ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے پاکستانی وفد کی امریکی کانگریس اور محکمہ خارجہ کے حکام سے بھی اہم ملاقاتیں ہوئیں۔
ڈاکٹر عافیہ نے پاکستانی وفد سے ملاقات کے دوران ان کی رہائی کے لیے حکومت پاکستان سے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کردیا۔ اس موقع پر سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ حکومت کی انتھک محنت اور کوششوں سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے امریکی صدر جو بائیڈن سبکدوش ہونے سے قبل عافیہ کی سزا معاف کردیں گے، عافیہ کی رہائی سے پاک۔امریکا تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔
وفد میں شامل سینیٹر بشریٰ انجم نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امریکی حکام سے گفتگو کو مثبت قرار دیا۔ انہوں نے بھی امید ظاہر کی کہ امریکی حکومت 20 جنوری سے پہلے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی سے متعلق فیصلہ کرے گی۔