بلوچستان حکومت نے صوبے میں بند 3 ہزار سے زائد اسکول کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مختلف اضلاع میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے، صوبے میں رواں سال جون تک 3500 سرکاری اسکولز تھے۔ اساتذہ کی کمی کی وجہ سے ان اسکولوں میں ضلع پشین کے 254 اسکولوں پر بھی تالے پڑے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ان اسکولوں کو کھولنے کےلیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر اساتذہ کی بھرتی کا عمل شروع ہوگیا ہے اور اب تک 163ساتذہ کی تعیناتیاں ہوچکی ہیں۔ حکوت کے مطابق 185 پوسٹیں کا اعلان کیا تھا، جس پر 900 امیدوار آئے، اس میں 163 اساتذہ کو تعینات کردیا ہے، 163 اپنی یو سی لیول پر بند اسکولوں کو کھولیں گے، تخمینہ لگایا ہے کہ تقریباً 100 اسکول کھل جائیں گے۔
ضلع پشین میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والوں میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی خاتون ٹیچر بھی شامل ہیں، جنہوں نے اپنی محنت اور قابلیت سے ہر امتحان میں نمایاں نمبر حاصل کیے۔ میرٹ بنا تو وہ اپنے ضلع میں ٹاپ پر تھی۔ نئی تعینات ہونے والی ٹیچر عروج عارف نے کہا کہ ایک ہفتہ بعد مجھے کال آگئی میں حیران ہوئی مجھے کال آئی ہے، میں نے پیسے بھی نہیں دیے تھے، تو مجھے اندازہ ہوا کہ میں میرٹ پر سلیکٹ ہوئی ہوں۔
بلوچستان حکومت کے مطابق پشین سمیت دیگر اضلاع میں اساتذہ کی کنٹریکٹ پر بھرتیاں میرٹ پر ہوئیں ہیں لیکن دوسری جانب کوہلو اور ڈیرہ بگٹی میں پیسے لیکر اساتذہ کی تعیناتی کی شکایات پر محکمہ اینٹی کرپشن نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔