ملک میں ماہرین نے فارمیسیز اور میڈیکل اسٹورز سے متعلق صورتحال پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔ کراچی میں ہونے والی میڈی کیشن سیفٹی کانفرنس سے خطاب میں ماہرین نے کہا کہ پاکستان میں 95 فیصد فارمیسیز اور میڈیکل اسٹورز فارماسسٹ کے بغیر چل رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ملک بھر کے آدھے اسپتال بھی فارماسسٹ کے بغیر لوگوں کا علاج کر رہے ہیں۔ ادویات کے غلط استعمال سے ہر سال پاکستان میں لوگ جان سے جاتے ہیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو عاصم روف نے کہا کہ ڈاکٹروں کی تربیت اس طرح نہیں ہوتی کہ وہ ادویات کا غلط استعمال روک سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف فارماسسٹ کے پاس وہ علم اور تربیت ہوتی ہے کہ ادویات کا غلط استعمال روک کر لوگوں کی جانیں بچا سکے۔