اب صرف ایک ہی چارجر ہوگا, جی ہاں موبائل فون اور دیگر تمام الیکٹرانک ڈیوائسز کے لئے صرف ایک یوایس بی ٹائپ سی چارجر
کیونکہ یورپی یونین کے علاوہ کئی ممالک باقائدہ قانون سازی کے زریعے تمام تر الیکٹرانک ڈیوائس کے لئےکامن چاجر کو لازمی قرار دے رہے ہیں. اس عمل کا مقصد صارفین کی آسانی اوراضافی اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک فضلے میں کمی لانا بھی ہے.
اردو نیوز کے مطابق سعودی حکام نے یکم جنوری 2025 سے پہلے مرحلے میں تمام نئے موبائل فون کے لئے یو ایس بی ٹائپ سی چارجرکو لازمی قرار دیا ہے.اس عمل سے چارجنگ پورٹس کی مقامی کھپت میں سالانہ 2.2 ملین یونٹ سے زیادہ کی کمی متوقع ہے جبکہ صارفین کو سالانہ 170 ملین ریال سےزیادہ کی بچت ہوگی اورسالانہ تقریبا 15 ٹن تک الیکٹرانک فضلےمیں کمی بھی آئے گی.
روں سال کے آخر تک، یورپی یونین نے بھی تمام موبائل فونز، ٹیبلٹس اور کیمروں کو یو ایس بی ٹائپ سی چارجنگ پورٹ سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا ہے یورپی یونین کے سرکاری جریدے کے مطابق یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے دوسرے مرحلے میں 2026 سے لیپ ٹاپ کوبھی ٹائپ سی چارجر پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام کے مطابق رکن ممالک کے پاس قوانین کی منظوری اور اس پر عمل درآمد کے لئے دو سال کا وقت ہو گا ادھر برطانیہ بھی الیکٹرانک فضلہ کم کرنے کے لئے یورپی یونین طرز کی کامن چارجنگ کیبل پرغور کررہا ہے۔
ری سائیکلنگ کی حوصلہ افزائی کرنے والے ادارے میٹریل فوکس کی تحقیق کے مطابق برطانیہ میں اس وقت 600 ملین سے زیادہ غیر استعمال شدہ یا ضائع شدہ کیبلز ہیں۔ یورپی یونین اور دیگر ممالک کے کامن چارجرکے فیصلے کے بعد بعض اداروں نے آنے والے برسوں میں ضائع شدہ بجلی کی تاروں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔