سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن مزید تیز کرنے کیلئے 33 کروڑ روپے کا فنڈ جاری کردیا گیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق کچے میں ڈاکوئوں کے خلاف جاری آپریشن میں پولیس اہلکاروں کو جدید سہولیات اور مخبروں کو انعامی رقم دینے کیلئے شکارپور، گھوٹکی اور کشمور کے اضلاع کے ایس ایس پیز کو 33 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
سکھر اور لاڑکانہ رینج کے ڈی آئی جیز بھی 33 کروڑ کے فنڈز کا استعمال کرسکیں گے۔ اس حوالے سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ کچے میں ڈاکوئوں کے خلاف پولیس کا بھرپور ایکشن جاری ہے۔کشمور، گھوٹکی اور شکارپور میں اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی آئی ہے، سندھ پولیس نے گزشتہ تین ماہ میں 15 سے زائد مغویوں کو بازیاب کرایا ہے اس کے علاوہ 10 سے زائد ڈاکوئوں کو مقابلے میں ہلاک کیا ہے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ پولیس نے کچے میں حکمت عملی تبدیل کی ہے، کچے کے داخلی اور خارجی راستوں پر رکاوٹیں لگائی گئی ہیں، 100 سے زائد پولیس چوکیاں قائم کی گئی ہیں اور ریپڈ ریسپانس فورس کے افسران و اہلکاروں کو سندھ اور پنجاب کے بارڈر ایریاز میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ ڈاکو ایک کمین گاہ سے دوسری کمین گاہ فرار نہ ہوسکیں۔
رپورٹ کے مطابق سندھ کے دو رینج (لاڑکانہ ، سکھر) کے ڈی آئی جیز کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ اضلاع میں امن و امان کی صورتحال مزید بہتر کریں اور چار اضلاع (سکھر ، گھوٹکی ، کشمور اور شکارپور) کے ایس ایس پیز کو کچے میں بھرپور کریک ڈائون کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ سندھ میں کچے کے علاقے میں ڈاکوئوں کے خلاف پولیس نے جدید ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ ڈرون کا بھی استعمال کیا ہے جس سے پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے، سندھ پولیس اب تک ڈرون کی مدد سے 10 ڈاکو ہلاک کرچکی ہے اس کے علاوہ ڈرون کا استعمال کرنے والے ماہر افسران نے ڈاکوئوں کے کئی ٹھکانوں کی نشاندہی بھی کی ہے جس کے بعد پولیس نے ڈاکوئوں کے ٹھکانوں کو ختم کیا ہے۔