پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کہتی ہیں کہ ہمارے ملک میں جہیز پر قانون بننا چاہیے۔ اُنہوں نے حال ہی میں ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب پر موجود اپنے چینل پر ایک وی لاگ شیئر کیا جس میں اُنہوں نے جہیز کی وجہ سے لڑکیوں اور ان کے والدین کو درپیش مشکلات کے بارے میں بات کی ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ جہیز کے معاملے میں ہمارے ملک میں ابھی تک کوئی قانون نہیں بنا ہے، اس سے متعلق قانون بننا چاہیے کیونکہ لوگوں کو بیٹیوں کی شادی کے معاملے میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ لوگ اپنی بیٹیوں کی اتنی محنت اور محبت سے پرورش کر کے انہیں رخصت کرتے ہیں اور ساتھ میں جہیز کے نام پر ڈھیر سارا سامان بھی دیتے ہیں اور اس کے باوجود بھی ڈرتے ہیں کہ پتہ نہیں سسرال والے ان کی بیٹیوں کو خوش رکھیں گے یا نہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ لڑکی کے والدین داماد کو اپنا بیٹا سمجھ کر اس کا خیال کرتے ہیں لیکن جب داماد سامنے سے انتہائی ناشکری کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اُنہیں یاد بھی نہیں رہتا کہ ان پر کتنی مہربانی کی گئی ہے تو بہت دکھ ہوتا ہے۔ اُنہوں نے طلاق کے بعد بچوں کو خرچہ نہ دینے والوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ یہ آج کل طلاق کے بعد بچوں کو خرچہ نہ دینے والی پارٹیاں تو بہت پھر رہی ہیں جن کے اندر شرم اور غیرت بالکل بھی نہیں ہے، اب اگر میاں بیوی کی لڑائی ہے تو بچوں کا بھی خرچہ نہیں دیتے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ایسی صورتِ حال میں وہ خواتین بہت مشکلات کا سامنا کرتی ہیں جو خود مختار نہیں ہیں اور مالی طور پر اپنے گھر کے مردوں پر انحصار کرتی ہیں۔