پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ڈینٹل کی ڈگری کو 4 سال سے بڑھا کر 5 سالہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے اس سلسلے میں تمام یونیورسٹیوں کو احکامات جاری کردیے ہیں۔
ترجمان پی ایم ڈی سی کے مطابق پاکستانی بی ڈی ایس گریجویٹس کو دنیا بھر میں تربیت اور ملازمتیں حاصل کرنے میں درپیش چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں بی ڈی ایس کورس/اسٹرکچر 5 سالہ پروگرام ہوگا جس میں پانچواں سال کلرک شپ کے طور پر شامل ہوگا، جس کے بعد ایک سال کی اسٹرکچرڈ ہاؤس جاب/فاؤنڈیشن ایئر/انٹرن شپ ہوگی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی بی ڈی ایس گریجویٹس کے بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق اسناد کو ہم آہنگ کرنے اور نئے 5 سالہ بی ڈی ایس پروگرام کے ساتھ تمام یونیورسٹیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان ڈینٹل سرجنز کو 5 سالہ ٹرانسکرپٹ جاری کریں جنہوں نے 4 سالہ بی ڈی ایس پروگرام مکمل کیا ہے اور جو اس مقصد کے لیے یونیورسٹی سے رابطہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اضافی سال طلبہ کو ڈینٹل سائنسز کی گہری نظریاتی تفہیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرے گا جس سے ان کے تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی۔ ترجمان کے مطابق بی ڈی ایس 5 سالہ کرنے کا فیصلہ سیشن 25-2024 سے نافذ العمل ہوگا۔
پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا کہ کلینیکل تربیت میں اضافے کے ذریعے طلبہ حقیقی دنیا کے دندان سازی کے چیلنجز کو اعتماد اور مہارت کے ساتھ سنبھالنے کے لیے تیار ہوں گے، یہ اقدام پاکستان کے ڈینٹل ایجوکیشن سسٹم کو عالمی معیار کے مطابق لائے گا جس سے پاکستانی گریجویٹس کو بین الاقوامی سطح پر زیادہ پہچان ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی گریجویٹس کو جدید مہارتوں اور علم سے آراستہ کرے گی جس سے وہ مقامی اور بین الاقوامی دونوں سطح پر صحت کے شعبوں میں مزید مسابقتی بن سکیں گے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ کونسل نے جامع نصاب رہنما اصولوں کو حتمی شکل دے دی ہے اور یہ جلد ہی ڈینٹل کالجز کے ساتھ شیئر کئے جائیں گے۔