میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کے ایم سی کی عمارت کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا افتتاح کردیا۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ پاکستان کی پہلی کونسل ہے جسے سولر سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی کی تین بڑی شاہراہوں کو بھی سولر سسٹم پر منتقل کررہے ہیں۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کڈنی ہل پارک میں بھی سولر پینل کی تنصیب کا کام مکمل کرچکے ہے۔ مستقبل میں کراچی کے مزید پارکس، تفریحی مقامات اور شاہراہوں کو بھی سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔
مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ سولر سسٹم کی تنصیب کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی پر کروڑوں روپے کا مالی بوجھ کم ہوگا۔ سولر سسٹم کے ذریعے پیدا کی جانے والی اضافی بجلی کے الیکٹرک کو فروخت کی جا سکے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی بلڈنگ کی چھت پر کل 259 سولر پلیٹس لگائی گئی ہیں جن کے ذریعے یومیہ 650 تا 700 یونٹ بجلی پیدا ہوگی،
میئر کراچی نے کہا کہ دنیا کے تمام بڑے شہروں میں توانائی کے حصول کے لئے متبادل طریقے اختیار کئے جارہے ہیں جن میں سولر پینل، ونڈ انرجی اور دیگر جدید سسٹم شامل ہیں۔ سولر سسٹم کے ذریعے میٹروپولیٹن شہروں میں بنیادی انفراسٹرکچر کو بجلی کی فراہمی ہو رہی ہے اور یہ طریقہ کار انتہائی کامیاب اور کم خرچ ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موسمی اعتبار سے سولر انرجی کے ذریعے بجلی کا حصول آسان ہے اور ہمیں اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہئے۔ میئر کراچی نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ میں حکومتی سطح پر بھی سولر پینلز کے استعمال کو بڑھانے کے لئے کاوشیں ہو رہی ہے جو قابل تحسین ہیں۔