نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو، کینیڈا اور چین سے آنے والی اشیاء پر بھاری ٹیکس لگانے کا اعلان کر دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ٹروتھ‘‘ پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ وہ میکسیکو اور کینیڈا کی درآمدی اشیا پر 25 فیصد جب کہ چین سے آنے والی اشیاء پر عائد موجودہ ٹیکس پر مزید 10 فیصد اضافہ کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ میکسیکو اور کینیڈا پر محصولات اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک کہ یہ دونوں ممالک امریکا میں منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی تارکین وطن پر پابندی نہیں لگاتے۔ میکسیکو اور کینیڈا دونوں کے پاس اس مسئلے کو آسانی سے حل کرنے کا مکمل حق اور طاقت موجود ہے اور وقت آگیا ہے کہ وہ کر گزریں ورنہ اس کی قیمت ادا کریں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین پر 10 فیصد اضافی ٹیکس اُس وقت عائد رہے گا جب تک وہ منشیات فروشوں کو سزائے موت دینے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ امریکا فینٹنائل (ہیروئن سے زیادہ نشہ آور دوا) کی امریکا میں اسمگلنگ کا ذمہ دار چین کو ٹھہراتا ہے۔ موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے بھی چین پر زور دیا تھا کہ وہ فینٹنائل کی پیداوار کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرے جس سے گزشتہ سال تقریباً 75 ہزار امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔
دوسری جانب چینی ترجمان نے کہا کہ یہ سمجھنا کہ فینٹنائل کے اجزا کی امریکا میں فروغ اور ترسیل سے چین مکمل پر آگاہ تھا یا جان بوجھ کر اجازت دی، حقائق کے بالکل منافی ہے، کوئی بھی تجارت یا ٹیکس عائد کرنے کی جنگ نہیں جیت پائے گا۔ مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے دونوں ممالک کا اقتصادی اور تجارتی تعاون ضروری ہے۔