حکومت پاکستان نے 4300 بھکاریوں کو نو فلائی لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا اور بھکاریوں کو بیرون ملک بھیجنے والے مافیا کے خلاف حکومتی اقدامات سے متعلق بھی سعودی عرب کو آگاہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداؤد سے ملاقات کی، اس دوران انہوں نے بھکاریوں کو بیرون ملک بھیجنے والے مافیا کے خلاف اقدامات سے متعلق انہیں آگاہ کیا۔ ملاقات کے دوران پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیر داخلہ نے سعودی نائب وزیر داخلہ کو بتایا کہ سعودی عرب جانے والے بھکاریوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے تقریباً 4 ہزار 300 بھکاریوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے گئے ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ اس کے علاوہ ملک بھر میں بھکاری مافیا کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
ملاقات میں دونوں ممالک نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عملدرآمد پر اتفاق کیا اور اس حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ سعودی عرب میں 419 پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے قانونی کارروائی جلد مکمل کی جائے گی، سعودی عرب ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سعودی عرب نے حج اور عمرے کے ویزے پر آنے والے پاکستانی بھکاریوں کی مملکت میں بڑھتی ہوئی تعداد پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔ سعودی وزارت مذہبی امور نے پاکستان کی وزارت مذہبی امور کو انتباہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان لازمی بھکاریوں کو عمرہ ویزے کے تحت خلیجی ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی کرے۔