کراچی میں گورنر ہاؤس میں سکھ مذہب کے روحانی پیشوا بابا گورونانک کے 555 ویں جنم دن کی تقریب منعقد کی گئی جس میں سلامی کے چبوترے پر بیٹھے سکھ مرد و خواتین نے دعائیہ گیت گائے۔
گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب کے دوران فضا ’واہے گرو جی کا خالصہ، واہی گرو جی کی فتح‘ اور ’جو بولے سو نہال، ست سری اکال‘ یعنی فلاح اس نے پائی جس نے خدائے واحد کی صداقت کااعلان کیا، کے نعروں سے گونجتی رہی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ جس طرح ہندو اور مسیحی برادریوں کے تہوار گورنر ہاؤس میں منائے گئے اسی طرح بابا گورونانک کا جنم دن بھی یہاں منایا جارہا ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ یہ تقریب پڑوسی ملک بھارت کو پیغام ہے کہ دیکھ لیں پاکستان میں حکومتی سطح پر اقلیتوں کو کس طرح عزت، پیار اور محبت دی جاتی ہے کہ صوبے کا گورنر گورونانک کی سالگرہ منا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کینیڈا میں آباد سکھوں پر بھارت کی جانب سے مظالم سے آگاہ ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ بھارت میں ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے، اسی لیے ہر سکھ کیلئے ان کے دروازے کھلے ہیں۔
گورنر کامران ٹیسوری نے کہا کہ پیغمبراسلام حضرت محمد ﷺ کا فرمان ہے کہ تمام مذاہب کا احترام کیا جائے، پاکستان کی ترقی بھی اتحاد سے ہی ممکن ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ملک کی ترقی میں جتنا ہاتھ مسلم پاکستانیوں کا ہے اتنا ہی ہاتھ ہندو، مسیحی اور سکھ پاکستانیوں کا ہے۔
تقریب میں روس، عمان، سری لنکا، بنگلادیش، ملائشیا سمیت مختلف ممالک کے قونصل جنرلز اور کاروباری شخصیات بھی موجود تھیں۔ گورنر سندھ نے مختلف ممالک کے سفارت کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اپنی حکومتوں کو یہ پیغام بھیجیں گے کہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ کس قدر اچھا سلوک کیا جاتا ہے۔
تقریب میں پنجاب کے صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا کو بھی شرکت کی خصوصی دعوت دی گئی تھی مگر اسموگ کے سبب پروازوں کا شیڈول متاثر ہونے کے باعث وہ شریک نہ ہو سکے۔ پنجاب کے صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور نے گورنر سندھ کو ننکانہ صاحب آنے کی جوابی دعوت دی، جس پر کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ وہ سکھوں کے پنجاب میں مقدس مقامات کا دورہ ضرور کریں گے۔
گورنر سندھ نے سندھ میں آباد سکھ کمیونٹی کیلئے گورنر آئی ٹی انیشئیٹو میں کوٹہ مختص کیا اور کہا کہ سکھ کمیونٹی لیڈر جن افراد کی فہرست دیں گے، ان سب کو آئی ٹی کورسز مفت کرائے جائیں گے یہ بھی کہا کہ اگر کسی کو راشن چاہیے تو انہیں گورنر ہاؤس آنے کی بھی ضرورت نہیں، ماہانہ راشن گھر بھیج دیا جائے گا۔ سکھ کمیونٹی کے افراد کی موٹرسائیکل چوری ہوتو انہیں ساڑھے 8 ہزار افراد کی طویل فہرست میں اپنی باری کا انتظار کرنا بھی نہیں پڑے گا، انہیں بغیرلائن میں کھڑے ہوئے فورا موٹرسائیکل دیدی جائے گی۔
اس موقع پر تقریب میں شریک سکھ برادری کے افراد کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس میں اپنی نوعیت کا یہ منفرد ایونٹ ہے، انہیں یاد نہیں کہ اس سے پہلے یہاں بابا گورونانک کا جنم دن اس شایان شان طریقے سے منایا گیا ہو کہ دعائیں ہوں، گورنر خطاب کریں، سالگرہ کا کیک کٹے اور آتشبازی ہوئی ہو