Search
Close this search box.
تازہ ترین نمایاں خصوصیت پاکستان

پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے ہیں اور پہلے روز ٹیکنیکل سطح پر بات چیت ہوئی جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد کرنے کے علاوہ لیوی بھی 70 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف نیتھن پورٹرکی قیادت میں آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ پہنچا ، جہاں وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نےوفد کوخوش آمدید کہا۔ آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرمملکت علی پرویز ملک، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام بھی موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے اہداف میں کمی کو پورا کرنے پر بات چیت ہوئی، اس کے علاوہ انرجی سیکٹر کی اصلاحات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس وقت صفر جی ایس ٹی عائد ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے، جسے بڑھا کر 70 روپے کرنے کا امکان ہے۔

ڈون نیوز کے مطابق کل ایف بی آر کے اہداف کو پورا کرنے، نئے ٹیکس اقدامات پر بھی بات چیت ہوگی، نجکاری پروگرام پر بھی بات چیت ہو گی اور پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ آئی ایم ایف کا وفد 15 نومبر تک پاکستان میں رہے گا، جسے پہلی سہ ماہی کی معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران معاشی کارکردگی پر بریفنگ دیں گے تاہم وفد توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے پہلے جائزے پر بات چیت نہیں کرے گا۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ اکتوبرتک ٹیکس ہدف میں 190 ارب کا شارٹ فال رہا، جولائی سے ستمبر تک 2652 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا، جولائی سے اکتوبر 3440 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا، جولائی سے اکتوبر تک ٹیکس ٹارگٹ 3632 ارب روپے تھا۔

چیئرمین ایف بی آر نے ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے آئی ایم ایف کیساتھ پلان شیئر کیا تھا، پلان میں ایف بی آرانفورسمنٹ آرڈیننس پرمشن کوبریف کیا گیا جبکہ ریونیو محصولات جمع کرنے پر وفد کے ساتھ دوبارہ بھی مذاکرت ہوں گے۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں