وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کےاجلاس میں حج پالیسی 2024 منظور کر لی گئی جسکا باقائدہ اعلان جلد کیا جائے گا۔ سرکاری اسکیم کے ذریعے حج بیت اللہ جانے کے خواہش مند عازمین کیلئے اچھی خبر یہ بھی ہے کہ حج پالیسی میں حج پیکج کے واجبات کو اقساط میں وصول کرنے کی اسکیم بھی متعارف کروا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حج پالیسی 2024 کےمطابق آئیندہ برس سرکاری حج پیکج 10لاکھ 65 ہزار سے 10 لاکھ 75 ہزار کے درمیان ہوگا۔ ایک لاکھ 79 ہزار210 عازمین حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔ جسمیں سرکاری اسکیم کے تحت 89605 عازمین فریضہ حج کیلئے جائیں گے۔ عازمین حج کو قربانی کی مد میں 55 ہزار روپے پیکج کے علاوہ دینا ہوں گے، اس حج پالیسی کی اہم بات عازمین کو اقساط میں حج اخراجات جمع کرانے کی اجازت ہوگی۔ درخواست کیساتھ 2 لاکھ روپے جبکہ قرعہ اندازی میں نام آنے پر 14 دن میں 4 لاکھ روپے جمع کرانا ہونگے۔ باقی تمام اخراجات یکم سے 10 فروری 2025 تک دینا ہوں گے۔
، پالیسی کےمطابق بارہ سال سےکم عمربچوں کو سفرِ حج کی اجازت نہیں ہوگی، خواتین بغیر محرم جاسکیں گی تاہم انہیں والد یا شوہر کی طرف سے حلف نامہ دینا ہوگا۔ پالیسی کے مطابق دوارن حج انتقال اور زخمی ہونے والوں کے لیے معاوضہ بڑھایا گیا ہے، انتقال کرنے والے حجاج کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے کے بجائے 20 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا جب کہ زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔
اسپانسرشپ اسکیم کے تحت 5 ہزار سرکاری اور 25 ہزار پرائیویٹ حج کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔حکومتی کوٹے کے حوالے سے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کی جائے گی۔ حج پالیسی کے تحت1000نشستیں ہارڈشپ کیسز کےلئے مختص ہوں گی، 300 نشستیں مزدوروں یاکم آمدنی والے ملازمین کےلئے مقررکی گئی ہیں۔
سرکاری حج اسکیم میں 5 ہزار عازمین ڈالر اسکیم کے تحت حج کرسکیں گے، بیرون ملک سے زرمبادلہ پاکستان بھجوانا اور ویکسینشین کروانا بھی لازم ہوگا۔پرائیوٹ اسکیم میں اسپانسرز شپ کے تحت 30 ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔سرکاری اسکیم کیلئے مختصر حج کی اجازت بھی دی گئی ہے جو کہ 20 سے25 دن تک ہوگا۔