سندھ حکومت نے صحت دشمن عناصر کے خلاف گزشتہ ماہ کی گئی کاررائیوں کی رپورٹ جاری کردی۔ صوبائی وزیر خوراک جام خان شورو کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی نے خوراک کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے اکتوبر میں 16061 کاروائیاں کی، کراچی میں 6,244، حیدرآباد میں 4,597 کاروائیاں کی گئی اسی کے ساتھ سکھر میں 1,175، اور لاڑکانہ میں 1,922 انسپکشنز کی گئیں۔
جام خان شورو نے بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے 3,791 فیکٹریوں اور ریستوران کو اصلاحاتی نوٹس جاری کیئے، اتھارٹی نے 941 یونٹس پر خوراک کے حفاظتی معیار کی خلاف ورزی پرجرمانے بھی عائد کیے 171 یونٹس کو سنگین خلاف ورزیوں پر انکی سرگرمیوں کو معطل کیا
صوبائی وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ دودھ میں ملاوٹ کے خلاف مہم میں 118 دودھ کے نمونے لئے گئے، دودھ کے 63 نمونوں میں ملاوٹ پائے گئی، ملاوٹ کرنے والوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے 463 ریورس اوسموسس پلانٹس کا معائنہ کیا اور 233 پلانٹس کی لائسنس معطل کیے ہیں
صوبائی وزیر خوراک جام خان شورو نے مزید کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی عوامی صحت کی حفاظت کے لیے سخت ریگولیٹری اقدامات جاری رکھے گی