نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں کے الیکٹرک کے زیر انتظام علاقوں میں سال 23-2022 میں کرنٹ لگنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر جواب جمع کرادیا گیا جس میں جاں بحق ہونے والے زیادہ تر افراد کو نشے کا عادی قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے نیپرا میں جمع کیے گئے جواب میں کہا گیاکہ کراچی میں ویسٹ ہارف میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والا شہری نشے کا عادی تھا، ایک شہری سب اسٹیشن سے بجلی چوری کی کوشش میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا اسی طرح ملیر کے علاقے میں نشےکا عادی 11کے وی انڈر گراؤنڈ کیبل چوری کرتے ہوئےجاں بحق ہوا، ذہنی مریض دلدار مشتعل ہوکر 11کے وی کے کھمبے پر چڑھنے سے جاں بحق ہوا۔
کے الیکٹرک کے جواب میں کہا گیا کہ سپر ہائی وے کے قریب گڈاپ کے علاقے میں نشےکا عادی بجلی چوری کرتے ہوئے جاں بحق ہوا، گلشن معمار کے علاقے میں نشے کا عادی چوری کی کوشش میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سائٹ کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے مرنے والا شخص نشے کا عادی تھا، کورنگی کے علاقے میں سب اسٹیشن سے لاش برآمد ہوئی، بن قاسم کے علاقے میں بھی کرنٹ لگنے سے مرنے والا نشے کا عادی تھا۔
نیپرا میں جمع کی گئی رپورٹ کے مطابق ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے مرنے والا شخص نشےکا عادی تھا، جوہر کے علاقے میں نشے کا عادی ایچ ٹی انڈر گراؤنڈ کیبل کاٹنے کے دوران جاں بحق ہوا۔ جوہر کے علاقے میں ایک شہری چوری کی کوشش کے دوران جاں بحق ہوا، سائٹ کے علاقے میں نشےکا عادی زیر زمین کیبل کاٹتے ہوئے جاں بحق ہوا، لیبر اسکوائر لانڈھی میں بھی نشے کا عادی کیبل چوری کرتے ہوئے جاں بحق ہوا۔
کے الیکٹرک نے رپورٹ میں کہا کہ کورنگی کے علاقے میں نشے کا عادی چوری کرتے ہوئے کرنٹ لگنے سے مرا، نشےکا ایک عادی شہری کنڈکٹر چوری کرتے وقت مہلک حادثےکا شکار ہوا، مائی کولاچی میں پیٹرولنگ کے دوران کرنٹ لگنے سے مرنے والےکی لاش ملی۔
واضح رہے کہ نیپرا نےگذشتہ ماہ کے الیکٹرک پر ایک کروڑ روپےکا جرمانہ عائد کیا تھا، نیپرا نے اگست 2023 میں کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور شوکاز نوٹس پر کے الیکٹرک کا جواب مسترد کیا تھا۔ نیپرا نے ہلاک ہونے والے 33 میں سے ایک متاثرہ خاندان کے لواحقین کو 35 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا تھا جب کہ کے الیکٹرک کو ایک متاثرہ محمد اسلم کے خاندان کے وارث کو ملازمت دینے کی بھی ہدایت کی تھی