میڈیا رپورٹ کے مطبق سندھ ہائی کورٹ نے ریڈ لائن منصوبے سے متعلق درخواست پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔
عدالت نے استفسار کیا معاہدے میں درخت کاٹنے کی بات کیوں ہے؟ درخت کو منتقل کرنے کی بات کیوں نہیں؟ جس پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ نرسری میں 2 ہزار درخت تیار کئے جارہے ہیں، کوریڈور تیار ہونے کے بعد درخت لگائے جائیں گے، جو فائدہ مند مقامی درخت ہیں وہی لگائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات سے مشاورت کی گئی تھی، مزید مشاورت کرکے ماحول دوست درخت لگائیں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کراچی کی فضا سے طوطے ختم ہوچکے ہیں، ایکو سسٹم تباہ کریں گے تو یہی ہوگا، جو درخت آپ بتا رہے ہیں ان کی کیا افادیت ہے؟ ایک ہفتے کی مہلت دے رہے ہیں بتایا جائے کون کون سے درخت فائدہ مند ہیں۔
عدالت نے مزید سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر محکمہ جنگلات کے حکام کو بھی طلب کرلیا