پاکستان کرکٹ ٹیم کی ذمہ داریاں ملنے کے بعد عاقب جاوید کا لاہور قلندرز کے ساتھ سفر خوش اسلوبی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا
لاہور قلندرز انتظامیہ کے مطابق عاقب جاوید کا یہ سفر پاکستان کرکٹ میں ذمہ رایاں سنبھالنے کے بعد ختم ہوا ہے، انتظامیہ نے بتایا کہ عاقب جاوید نے 8 سال تک قلندرز کے ڈائریکٹر آف کرکٹ آپریشنز اور ہیڈ کوچ کے طور پر کامیابیاں حاصل کیں، عاقب جاوید کی کوچنگ میں ٹیم نے 2020 سے 2023 کے درمیان تین پی ایس ایل فائنلز کھیلے، جن میں دو مسلسل ٹائٹلز جیتے، عاقب جاوید کا لاہور قلندرز کے ساتھ تعلق انتہائی اہم رہا، لاہور قلندرز کے ویژن کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا فرنچائز کے اہم پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ڈی پی) کےلیے اہم کردار ادا کیا۔
عاقب جاوید کہتے ہیں کہ میرا قلندرز کے ساتھ وقت ایک ناقابل فراموش سفر رہا ہے، جو یادگار لمحات اور اہم کامیابیوں سے بھرا ہوا ہے، پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام جو میرے دل کے قریب رہا نوجوان ٹیلنٹ کو ترقی کرتے اور ابھرتے دیکھنا انتہائی اطمینان بخش رہا۔
انہوں نے کہا کہ فرنچائز کی میدان کے اندر اور باہر کامیابیوں میں حصہ ڈالنا ایک قابل فخر تجربہ تھا، آٹھ شاندار سالوں کے بعد، مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اب قومی ٹیم کے ساتھ نئے چیلنج کو قبول کرنے کا وقت آگیا ہے، میں پاکستان کرکٹ کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے پرجوش ہوں
کوآنرلاہور قلندرز ثمین رانا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عاقب جاوید نے ہمارے ساتھ جو کامیابیاں حاصل کیں ان پر فخر ہے، قلندرز کے ویژن اور فلسفے کو بلند کرنے میں ان کی انتھک محنت کا شکریہ اداکرتا ہوں، پی ایس ایل ٹائٹل جیتنے سے لے کر پی ڈی پی کے ذریعے نوجوان ٹیلنٹ کی نشوونما تک، عاقب کی میراث ہمیشہ قلندرز کےلیے باعث فخر ہے، کہ ہم بوجھل دل کے ساتھ الگ ہورہے ہیں لیکن ہم ان کے پاکستان کرکٹ کے ساتھ نئے سفرپر خوش ہیں۔
ثمین رانا نے مزید کہا کہ لاہور قلندرز نے قومی ٹیم کے لیے پلئیرز ڈویلپ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، عاقب جاوید کا نیشنل منجمنٹ میں جانا ملکی کرکٹ کو اسپورٹ کرنے کی ایک مثال ہے