ٓقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوئینر رامیش لال کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں کراچی اسٹیشن میں پارکنگ کے مسائل پر وزارت ریلوے کی جانب سے جواب جمع نہ کروانے پر اراکین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بندر روڑ پر پارکنگ ایک ہی شخص کے پاس مسلسل آرہی ہے
چیئرمین رامیش لال کا کہنا تھا کہ آخر ایک ہی پارٹی جسے ہر دفعہ نیلامی جیت جاتی ہے، کنوئینر نے کراچی کی تمام ریلوے پارکنگز کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کرلی، ایم ایل ون پیکج کے تحت جی ایل ریلوے کی طرف سے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ایم ایل ون کے تحت پہلے کام کراچی تا ملتان سیکٹر پر ہوگا، پہلے پیکج میں بھی کراچی تا حیدرآباد 187 کلومیٹر کے ٹریک پر کام ہوگا، چائنیز گورنمنٹ نے ایم ایل ون کا ڈیزائن ہمیں دے دیا جس کے تحت تمام فینسنگ کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 187 کلومیٹر کے حصہ نئی تجاوزات کو برداشت نہیں کیا جارہا، پرانی پختہ تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے گا، لانڈھی، کیماڑی، کراچی سٹی اور کالا پل کے قریب تجاوزات ہیں جسے ختم کیا جائے ڈی ایس کراچی نے بتایا کہ گزشتہ چھ ماہ میں کراچی زون میں 18 ایکڑ تجاوزات ختم کرکے قبضہ کر لیا گیا، اراکین نے کراچی اسٹیشن میں پارکنگ کے مسائل پر وزارت ریلوے کی جانب سے جواب جمع نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بندر روڈ پر پارکنگ ایک ہی شخص کے پاس مسلسل آرہی ہے
کنوئینر نے کراچی کی تمام ریلوے پارکنگز کی ڈیٹیل آئندہ اجلاس میں مانگ لی، ایم این اے وسیم قادر نے کہا کہ کراچی میں ریلوے کی زمین کمرشل قبضے فوری واگزار کروائی جائے، ریلوے حکام نے کہا کہ کراچی میں ریلوے کالونیز ریلوے کی طرف سے نہیں بنائی گئی، کواپریٹوہاوسنگ سوسائٹیز کی ملی بھگت سے لوگ ریلوے کے نام پر فائلز بیچتے ہیں۔
ڈی ایس ریلوے کراچی نے بتایا کہ صوبائی حکومت ریلوے کے ساتھ تعاون نہیں کرتی جس کی وجہ سے اس کے خلاف کاروائی نہیں ہورہی، ہماری اپنی سوسائٹیز میں تجاوزات ہے اس کے خلاف بھی کاروائی کا آغاز ہع گیا ہے ریلوے کالونی میں بھی 40 سال سے قبضے ہیں، ہمارے اپنے ملازمین نے سرکاری گھروں کوآگے کرایہ پر دیا ہوا ہے