وفاقی حکومت نے اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کے معاملے پر عدالت میں جواب جمع کرادیا۔
میڈیا رپورٹ کت مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں سرکاری وکیل اور درخواست گزار عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب جمع کرایا جس میں بتایا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم کا اعزازی عہدہ دیا گیا ہے وہ ڈپٹی وزیراعظم کے اختیارات استعمال نہیں کرتے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اسی نوعیت کا جو پہلے کیس دائر کیا گیا تھا اس پر عدالتوں کے فیصلے کیا تھے؟ 2012 میں لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری کے خلاف کیا فیصلہ دیا تھا؟
عدالت نے متعلقہ حکام کو اس کیس سے جڑا تمام جوڈیشل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تقرری کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی جو سماعت کے لیے منظور کر لی گئی تھی پھر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تقرری کے خلاف وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ کی معرفت درخواست دائر کی سماعت ہوئی، درخواست میں عدالت کے حکم کے مطابق اسحاق ڈار کو فریق بنایا گیا تھا