Search
Close this search box.
سائنس اور ٹیکنالوجی

کراچی میں مچھروں کی بیماریاں پھیلنے کی کیا وجوہات ہیں؟ مچھروں کا عالمی دن کیوں منایا جاتا ہے؟

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مچھروں کا دن منایا جارہا ہے۔ یہ دن مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی بیماریوں سے آگاہی کے لئے منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا آغاز ایک سائنسدان سررونلڈ کی اس دریافت سے ہوا کہ مادہ مچھر کے کاٹنے سے ملیریا پھیلتا ہے۔ انہوں نے ہی مچھروں کا عالمی دن منانے کی سفارش کی تھی، جس کے بعد پہلی مرتبہ یہ دن 1930کو منایا گیا۔

آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا شہر ہونے کے باعث کراچی میں مچھروں کی بیماریاں پھیلنے ک خدشہ بھی زیادہ رہتا ہے۔ روزنامہ جنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال کےصرف ابتدائی 5 ماہ میں ہی ملیریا کے 7600, ڈینگی کے 381 اور چکن گونیا کے 113 کیسز سامنے آئے اور صرف یہ وہ کیسز تھے جو رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ نہ ہونے والے کیسز کی تعداد اس سے کئی زیادہ ہوسکتی ہے۔

زیادہ تر لوگ مچھر کے کاٹنے سے ہونے والی بیماریوں میں ملیریا یا ڈینگی سے ہی واقف ہیں لیکن حقیقت میں مچھر کے کاٹنے سے کئی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔ گلوبل ہیلتھ اسٹریٹجسٹ کے سی ای او ڈاکٹر رانا جاوید نے ٹائمز آف کراچی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مچھر سے کاٹنے سے ملیریا، ڈینکی، زیکاوائرس، چکن گونیا سمیت متعدد بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔

ڈاکٹر رانا جاوید اصغر کے مطابق یہ بیماریاں جان لیوا بھی ہوسکتی ہیں۔ ٹائمز آف کراچی کو انٹرویو نے انکا کہنا تھا کہ بالخصوص حاملہ خواتین پر اسکے سنگین نتائج مرتب ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر رانا نے بتایا کہ اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ ایسی حاملہ خواتین جو زیکا وائرس کی شکار ہوئیں اور جب بچے کی پیدائش ہوئی تو انکے سر چھوٹے تھے اور پھر بچوں کی افزائش میں بھی مسائل پیش آئے۔

Dr. Rana Jawad Asghar CEO
Global Health Strategists & Implementers
Adjunct Professor University of Nebraska
Dr. Rana Jawad Asghar CEO Global Health Strategists & Implementers Adjunct Professor University of Nebraska

ڈاکٹر رانا کے مطابق یہ بیماریاں ہر مریض کیلئے جان لیوا نہیں ہوتیں انکی شرح بہت کم ہے۔ کراچی شہر میں ملیریا تو عام۔ہوگیا ہے جبکہ ڈینگی بخار کے بھی تواتر سے کیسز سامنے آتے رہتے ہیں۔ کراچی ملک کی سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے اور اسی آبادی کو بسانے کیلئے جنگلات کو ختم کرکے شہروں کو بسایا گیا اور مچھروں کو افزائش کیلئے درکار درجہ حرارت ملا اسی وجہ سے کراچی شہر میں بھی آبادی بڑھنے کے ساتھ مچھروں کے کاٹنے کی بیماریاں بڑھیں۔

ڈاکٹررانا جاوید نے مچھروں کی بیماریاں پھیلنے کی وجوہات بتاتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ مچھر پانی میں افزائش پاتے ہیں، ملیریا والا مچھر جوہڑ، تالاب، یا گلی کوچوں میں جمع گندے پانی میں افزائش پاتے ہیں جبکہ ڈینگی والے مچھر صاف پانی میں افزائش پاتے ہیں۔

ماہرماحولیات کے مطابق بھی مچھر پیڑ پودوں پر بیٹھتے ضرور ہیں لیکن انکی افزائش پانی میں ہوتی ہے۔ماہرماحولیات وقاراحمد نے ٹائمز آف کراچی سے بات کرتے ہوئے مچھروں کی افزائش روکنے کا طریقہ یہ ہے کہ جگہ جگہ پانی جمع نہ ہونے دیا جائے اور مچھر مار اسپرے بھی باقاعدگی سے کیا جائے۔

مچھر کی بیماریوں سے بچنے کیلئے ماہرین گھروں کو ہوادار بنانے، ہلکے رنگ اور لمبی آستین والے کپڑے پہننے کے مشورے بھی دیتے ہیں۔ گھروں میں دروازوں اور کھڑکیوں پر جالی لگانے کا بھی کہا جاتا ہے۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں