وزیر بلدیات و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں جاری تمام ترقیاتی اسکیموں کی رفتار تیز تر بنائی جائے، کسی بھی ترقیاتی منصوبے کی تکمیل میں کوئی بیرونی دباو یا اثر انداز ہونے کی کوشش ہرگز برداشت نہیں کی جائے، مکمل ٹرانسپرنسی کے ساتھ تمام امور کو سر انجام دیا جائے۔
ترقیاتی اسکیموں سے متعلق اجلاس میں سیکرٹری بلدیات انجنیئر سید نجم احمد شاہ سمیت واٹر بورڈ، کے ڈی اے، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے افسران بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری بلدیات انجینئر سید نجم احمد شاہ نے بتایا کہ سالانہ ترقیاتی اسکیموں کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق لوکل گورنمنٹ ونگ کے زیر اہتمام 264 ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری ہے۔
نجم احمد شاہ نے وزیر بلدیات سندھ کو آگاہ کیا کہ ترقیاتی سال 2021-2022 میں کل 291 نئی اسکیمیں مختص کی گئی ہیں۔وزیر بلدیات سندھ کے استفسار پر انجینئر سید نجم احمد شاہ نے بتایا کہ وفاق اور صوبائی حکومت کے مشترکہ منصوبے کے تحت دو پراجیکٹس پر کام جاری ہے۔
وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ تمام جاری ترقیاتی اسکیموں میں بطور خاص شفافیت اور غیر جانبداری کو اولیت دی جائے اور کسی بھی صورت غیر ضروری تاخیر یا رخنہ پیدا نہ ہونے دیا جائے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پایہ تکمیل کے قریب جن اسکیموں کو فنڈز درکار ہیں ان کو وسائل بھی فراہم کئے جائیں گے اور تمام قانونی تقاضوں کی تکمیل کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر بلدیات سندھ نے آر او پلانٹس کی تنصیب اور ان کو آپریشنل بنانے کے حوالے بھی احکامات جاری کئے۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ صوبے کی عوام کی ترقی اور بہبود کی خاطر ہر حد تک جانے کو تیار ہے اور کسی بھی صورت کرپشن اور اقربا پروری کو پروان نہیں چڑھنے دیا جائے گا۔
وزیر بلدیات سندھ نے عزم ظاہر کیا کہ عوامی منفعت اور لوگوں کی بہبود سے متعلق منصوبہ جات کا دائرہ کار بتدریج وسیع کیا جائے گا اور تمام ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ وقت پر تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔