پاکستان میں انٹرنیٹ کے بعد سوشل میڈیا پر نظر رکھنے کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فائر وال لگانے کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فائروال لگانے کا تجربہ منگل کی رات کیا گیا۔
اسی تجربے کی وجہ سے صارفین کو چند دنوں سے سوشل میڈیا کے استعمال میں مشکلات کا سامنا رہا۔ فائروال ایک فلٹر کی طرح کام کرے گا اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے والے ہر مواد کو فلٹر کرے گا۔
ماہرین کے مطابق فیس بک، انسٹاگرام واٹس ایپ، لنکڈ ان کسی بھی پلیٹ فارم پر اب کچھ بھی مواد پوسٹ ہوگا وہ پہلے فائروال میں جائے گا اور وہاں سے گزر کر اپ لوڈ ہوگا۔ فائر وال کی مدد سے کسی بھی سوشل ایپ سائٹ پر غیر معمولی سرگرمی کرنے والے صارفین کو فوری ٹریس کیا جا سکے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فائروال کی تنصیب کے بعد تمام سوشل میڈیا معمول کے مطابق ہی چلیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمزپر نئے انٹرنیٹ سیکیورٹی نیٹ ورک سسٹم ’’فائر وال‘‘ کی تنصیب کا عمل گزشتہ ماہ شروع کیا گیا تھا۔
پاکستان میں فائر وال نئی چیز نہیں۔ سرکاری ادارے فائر وال ویب سائٹس اور سوشل ایپس کو بلاک کرنے کے لیے بروئے کار لاتے رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیرمملکت برائے آئی ٹی شزافاطمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا ہے کہ فائروال سے متعلق قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ دنیا بھر میں حکومتیں سائبر اٹیک کو روکنے کیلئے اقدامات کررہی ہیں۔ پاکستان بھی سائبر حملوں کی زد میں ہے اور فائروال ان سائبر حملوں سے روکنے کیلئے ریاست کی صلاحیت ہے۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بھی فائروال سے متعلق ایجنڈا ملتوی کر دیا گیا، فائر وال پر قائمہ کمیٹی نے ان کیمرا بریفنگ طلب کر رکھی تھی۔ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ انکے پاس انٹرنیٹ سروس سے متعلق کوئی شکایات ہی نہیں ہیں۔قائمہ کمیٹی نےدو ہفتوں میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا مسئلہ حل کرنےکی ہدایت کی ہے۔