محکمہ سوشل ویلفیئر سندھ کے ملازمین اپنے ہی محکمہ کی خواتین کو ہراساں کرنے میں ملوث نکلے۔ ایف آئی اے نے کاروائی کرتے ہوئے 2 سرکاری ملازمین کو گرفتار کرلیا۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات میں محکمہ سوشل ویلفیئر سندھ کے ملازمین کی حرکات کا بھانڈا پھوٹ گیا۔ محکمہ کے ملازمین اپنے ہی محکمہ کی 35 خواتین کو ہراساں اور تنگ کرنے میں ملوث نکلے۔
ایف آئی اے نے محکمہ سوشل ویلفیئرسندھ کے دو افسران کو گرفتار کیا جس میں اسسٹنٹ سوشل ویلفیئر آفیسر ثاقب شیخ اور جونیئر کلرک عدیل میمن شامل ہیں۔ دونوں افسران نے پروموشن کے تنازعے پر خواتین کو ہراساں کیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کراچی کی کاروائی – محکمہ سماجی بہبود سندھ کے 2 ملازمین گرفتار
گرفتار ملزمان ثاقب شیخ اور عدیل میمن محکمہ سماجی بہبود سندھ کی 35 گزیٹیڈ خواتین افسران کو ہراساں کرنے میں ملوث تھے۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا اغاز کر دیا گیا ہے۔ pic.twitter.com/04kjUALy79
— Federal Investigation Agency – FIA (@FIA_Agency) July 5, 2022
ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے عمران ریاض کے مطابق دونوں گرفتار ملزمان نے اپنے ہی محکمہ کی 35 خواتین کے فون نمبرز فحش ویب سائٹ پر ڈالےجسکے بعد خواتین کو متعدد ہراسگی کی کالز موصول ہوئیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم عمران ریاض کا کہنا ہے کہ خواتین کے نمبرز پھیلنے سے انہیں بڑے پیمانے پر ہراساں کیا گیا۔ دونوں ملزمان کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے گرفتار کیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے اور اس سلسلے میں مذید تحقیقات بھی جاری ہیں۔ ملزمان کے موبائل فون کا فارنزک کروایا جارہا ہے اور مذید شواہد بھی اکٹھے کئے جارہے ہیں۔
متاثرہ خواتین نے اکتوبر 2020 میں رپورٹ درج کروائی تھی جس میں 4 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔