Search
Close this search box.

اسلامیہ کالج خالی نہ کرانے پر توہین عدالت کیس، سرکاری وکیل کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت

سندھ ہائی کورٹ نے اسلامیہ کالج خالی نہ کرنے کے معاملے پر توہین عدالت کیس میں فریقین سے دلائل طلب کرلی۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت بھی کردی۔

سندھ ہائی کورٹ میں کالج کو خالی نہ کرانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم نامے کی نقول عدالت میں جمع کرادی۔ مرید علی شاہ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے 18 دسمبر کو 2019 کو اسلامیہ کالج خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کے لیے رینٹ کنٹرولز ایسٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔ جس روز رینٹ کنٹرولر نے کیس کا فیصلہ سنانا تھا اسی دن کیس دوسری عدالت منتقل کردیا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے کالج کو ہر صورت خالی کرانے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کالج کو کرایہ، یوٹیلٹی بلز اور بقایا جات بھی کلیئر کرنے کا حکم دیا تھا۔ مرید علی شاہ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے غلط بیانی کرکے سندھ ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکم امتناعی حاصل کیا تھا۔

غلط بیانی پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ چکے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کا حتمی حکم نامہ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔
 
عدالت نے فریقین سے 19 جنوری 2023 کو دلائل طلب کرلیے اور سرکاری وکیل کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ 

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں