کورین بینڈ بی ٹی ایس سے ملنے کی خواہش مند کراچی کی دو لڑکیوں کو لاہور سے بازیاب کر لیا گیا، جن کے بارے میں گزشتہ ہفتے لاپتا ہونے کی رپورٹ درج کروائی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق دونوں لڑکیاں کورین میوزیکل بینڈ بی ٹی ایس کی بہت بڑی مداح ہیں اور ان سے ملنے کے لیے لڑکیوں کا جنوبی کوریا جانے کا ارادہ تھا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کورنگی ابریز علی عباسی کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ ان لڑکیوں کو اغوا نہیں کیا گیا تھا بلکہ یہ خود گھر سے لاہور گئی تھیں۔
لڑکیوں کا کہنا تھا کہ ان کا کوریا جانے کا ارادہ تھا تاکہ وہ بی ٹی ایس میں شامل ہوں اور بینڈ سے ملاقات کر سکیں کیونکہ وہ بینڈ سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔
دونوں سہیلیوں کی گمشدگی کا واقعہ کراچی کے علاقے کورنگی میں سات جنوری کو دوپہر تین بجے کے قریب پیش آیا تھا۔ ان لڑکیوں میں سے ایک کے والد نے مقامی پولیس اسٹیشن میں اپنی بیٹی کی گمشدگی کا مقدمہ بھی درج کروایا تھا۔
پولیس کے مطابق دونوں لڑکیاں ایک مقامی سرکاری سکول میں پڑھتی ہیں اور دوست ہیں۔ پولیس کے مطابق گذشتہ پیر کو ان دونوں لڑکیوں کی آپس میں ملاقات ہوئی جس کے بعد وہ لاہور کے لیے روانہ ہو گئیں۔
ضلع کورنگی کے ایس ایس پی انویسٹیگیشن ابریز علی عباسی نے بتایا کہ تفتیشی اہلکاروں نے لڑکیوں کے گھر کا معائنہ کیا جہاں سے شواہد اکٹھے کیے گئے۔ جہاں سے لڑکیوں کی زیراستعمال ایک ڈائری برآمد ہوئی جبکہ ایک لڑکی اپنے والد اور ایک اپنی پھوپھی کا موبائل استعمال کر رہی تھی۔
پولیس نے موبائل فونز کو فرانزک تجزیے کے لیے بھجوایا جبکہ ڈائری کا تجزیہ کیا گیا تو پتا لگا کہ اس میں ٹرین کے اوقات اور ٹکٹوں کی قیمتیں لکھی ہیں۔ پولیس کو یہ بھی معلوم ہوا کہ لڑکیاں ایک ساتھ کہیں جانے کا منصوبہ بنا رہی تھیں۔
ایس ایس پی عباسی نے بتایا کہ ایک لڑکی نے اپنے ایک کزن کو بھی ساتھ لے جانا چاہا مگر پولیس کی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ان کا کزن اپنے گھر پر ہی موجود تھا۔ بچے کے انٹرویو سے پتا چلا کہ دونوں لڑکیاں ’بی ٹی ایس‘ نامی کورین میوزیکل بینڈ کو بہت پسند کرتی تھیں اور خواہش رکھتی تھیں کہ ان سے کوریا جا کر ملیں اور اُن کے ساتھ کام کریں۔
پولیس نے یہ سراغ ملنے کے فوراً بعد امیگریشن، ریلوے حکام اور ریلوے پولیس سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو مطلع کر دیا اور اس دوران یہ علم ہوا کہ لاہور میں ریلوے پولیس نے دونوں کم عمر لڑکیوں کو تحویل میں لیا ہے۔
ایس ایس پی عباسی نے بتایا کہ تفتیشی افسر کو اجازت دے دی گئی ہے کہ وہ لاہور جا کر لڑکیوں کو بازیاب کروائیں، چنانچہ بہت جلد لڑکیوں کو ان کے خاندان سے واپس ملوا دیا جائے گا۔