پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی میں بلدیاتی انتخابات متعدد بار ملتوی ہوچکے ہیں۔ کراچی میں 5 ماہ کے دوران نئی اور پرانی ووٹر لسٹوں میں 6 لاکھ سے زائد ووٹرز کا فرق آیا ہے۔
دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی بلدیاتی فہرست مئی 2022 میں منجمند کردی گئی تھی اور فہرستیں 7 اکتوبر کو بحال کی گئیں۔ نئی اور پرانی ووٹر لسٹوں میں ووٹر کا فرق 6 لاکھ سے زائد ہے۔ ووٹرز کی تعداد میں مجموعی طور پر 4 اعشاریہ 46 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مئی 2022 میں کراچی میں بلدیاتی انتخابات کیلئے ووٹرز کی فہرستیں جب منجمند کی گئی تھیں اس وقت ووٹرز کی تعداد 84 لاکھ 37 ہزار 520 تھی اور 7 اکتوبر کو جاری کردہ نظر ثانی شدہ فہرست میں ووٹرز کی تعداد 88 لاکھ 17 ہزار 104 تھی۔
مجموعی طور پر 3 لاکھ 79 ہزار 484 ووٹرز کا اضافہ ہوا لیکن ذرائع کے مطابق ووٹرز کی تعداد میں اضافہ 6 لاکھ سے زائد ہے۔ کراچی میں ووٹرز کی مجموعی تعداد کی اضافہ 4.46 فیصد رہا ہے۔
مئی 2022 اور اکتوبر 2022 کی فہرستوں کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو کراچی کے ضلع جنوبی میں حیران کن طور پر 23 فیصد ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے۔ ضلع شرقی میں 8.64 فیصد اور ضلع ملیر میں 5.06 فیصد اور ضلع کورنگی میں 1.66 فیصد اضافہ ہوا۔
ضلع جنوبی میں ووٹرز کی تعداد 9 لاکھ 95 ہزار 54 تھی جو بڑھ کر 12 لاکھ 22 ہزار 174 تک پہنچ گئی۔ ضلع شرقی میں ووٹرز کی تعداد 14 لاکھ 54 ہزار 59 تھی جو اکتوبر 2022 میں 15 لاکھ 79 ہزار 703 ہوگئی۔
اسی طرح ضلع ملیر میں ووٹر 7 لاکھ 43 ہزار 205 سے بڑھ کر 7 لاکھ 80 ہزار 838 ہوگئے۔ ضلع کورنگی میں ووٹرز کی تعداد 14 لاکھ 15 ہزار 91 سے بڑھ کر 14 لاکھ 38 ہزار 609 ہوگئی۔
ضلع وسطی میں 1.39 ، ضلع کیماڑی میں 0.45 اور ضلع غربی میں 0.21 فیصد کمی آئی ہے۔ ضلع جنوبی اور ضلع شرقی میں ووٹرز کی تعداد میں اضافہ حیران کن ہے۔
ضلع وسطی میں مئی میں ووٹر لسٹوں میں 20 لاکھ 76 ہزار 73 ووٹرز رجسٹرڈ تھے جو اکتوبر 2022 میں کم ہوکر 20 لاکھ 47 ہزار 494 ہوگئے۔
ضلع کیماڑی میں ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 44 ہزار 851 سے کم ہوکر 8 لاکھ 41 ہزار 17 ہوگئی۔ اسی طرح ضلع غربی میں 9 لاکھ 9 ہزار 187 ووٹرز تھے جو کم ہوکر 9 لاکھ 7 ہزار 269 ہوگئے۔