وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے 150 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے کرنے والے دکانداروں کا فکسڈ ٹیکس معاف کرنے کا اعلان کردیا۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ جلد پاکستان کی معیشیت کو درست کرلیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملکی معیشیت کو درست کرنے کیلئے مشکلات آئیں گی اور وہ سب کو برداشت کرنی پڑیں گی۔
وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے سب سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف کی شوگر مل پر ٹیکس لگایا ، اپنی کمپنی پر بھی ٹیکس عائد کیا۔ دکانداروں پر 36 ہزار روپے سالانہ ٹیکس لگایا ہے جو انہیں دینا پڑے گا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایک دکاندار سالانہ اوسطاً 12 لاکھ روپے تک کمالیتا ہے تو اگر 36 ہزار روپے ٹیکس لگایا ہے تو یہ زیادتی نہیں ہے۔ مفتاح اسماعیل نے باور کرایا کہ دکانداروں پر ٹیکس انکی مشاورت سے عائد کیا گیا تھا۔
وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گلی محلوں کی ایسی چھوٹی دکانیں جو ماہانہ 150 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتی ہیں انکا فکسڈ ٹیکس معاف کردیں گے اور اس سلسلے میں آج ہی بیٹھ کر حکمت عملی ترتیب دے دیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بل میں زیادہ فیول ایڈجسمنٹ اپریل کے ہیں وہ میرا قصور نہیں ہے۔ گیس میں سرکلر ڈیٹ نہیں ہوتا تھا وہ بھی عمران خان چھوڑ کر گئے اور جو حال آپ نے پاکستان کا کیا وہی آپ پی ایس او کے ساتھ بھی کر گئے۔ 20 فیصد گیس چوری ہوتی تھی یا ہوا میں اڑ گئی کسی کو پتا ہی نہیں چلا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہماری حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ کوشش ہے کرنٹ اکاونٹ خسارہ ایک سال میں سرپلس کر دیں۔ مقامی صنعت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ درآمدات پر پابندیاں مرحلہ وار ختم کریں گے۔ شاہد خاقان عباسی نےایل این جی کے سستے ٹرمینل لگائے۔ الیکشن کمیشن سے اپیل ہے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھی گئی ہے مگر میرے ہاتھ بندھے ہیں، ملک کو اس حال تک لانے والے عمران خان ہیں۔پاکستان کو آج نوازشریف نے بچایا، آج تک یہ نہیں بتایا گیا نوازشریف نے کرپشن کہاں کی۔ عمران خان نے یوٹرن لے کر اپنے ہی لوگوں کو ایمنسٹی دی۔