Search
Close this search box.
Uncategorized @ur

وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ منشیات برآمدگی کیس میں بری

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی منشیات برآمدگی کیس میں بریت کے لیے دائر درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمے سے باعزت بری کردیا۔

منشیات اسمگلنگ کیس سے بریت کے لیے رانا ثنااللہ کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں اینٹی نارکوٹکس فورس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر امتیاز اور انسپکٹر احسان عدالت میں پیش ہوئے۔

انسپکٹر احسان اعظم اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر امتیاز چیمہ نے بیان حلفی عدالت میں جمع کرا دیا۔ پراسیکیوشن گواہ نے کہا کہ ہمارے سامنے رانا ثنا اللہ سے کوئی منشیات برآمدگی نہیں ہوئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پراسیکیوشن کے پاس ٹھوس شوائد نہیں ہیں اور سیاسی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا۔ فواد چودھری کے میڈیا پر بیان کے بعد مقدمے کی کوئی حیثیت نہیں رہی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت رانا ثنا اللہ کو بری کرنے کا حکم دے۔

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے سماعت میں پندرہ منٹ کا وقفہ کیا جس کے بعد منشیات اسمگلنگ کیس میں رانا ثنااللہ کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت نے رانا ثنااللہ کو بری کر دیا۔ عدالت نے دیگر شریک تمام ملزمان کو بھی بری کر دیا۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عدالتی فیصلہ آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف مقدمہ بے بنیاد تھا اور آج حق کی فتح ہوئی۔ عمران خان اور شہزاد اکبر نے معاملے میں دباؤ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ انتقامی کیسز بنانے والوں کے لیے آج یوم عبرت ہے۔

واضح رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو منشیات برآمدگی کیس میں یکم جولائی 2019 کو گرفتار کیا گیا تھا اور گرفتاری سے اگلے روز رانا ثنا اللہ کو جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔ رانا ثنا اللہ کی کیس میں 24 دسمبر 2019 کو لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت منظور ہوئی تھی۔

جواب دیں

Subscribe To Our Mailing List

Get the news right tn your inbox

Subscription Form Footer Style-2

کمپنی کے بارے میں

مقبول زمرے

فوری رابطے

X

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں