صوبہ سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں واقع گاؤں آچار سالار سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ ناظم جوکھیو کے قتل کیس میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی۔ ملزمان پر آج عائد کی جانے والی فرد جرم بھی ختم کردی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ناظم جوکھیو کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، فریقین کےدرمیان صلح ہوگئی۔ ناظم جوکھیو کے ورثاء نے عدالت میں حلف نامہ جمع کراتے ہوئے کہا کہ ہماری ملزمان کے ساتھ صلح ہوچکی ہے کیس ختم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
عدالت نے نادرا، مختیار کار و دیگر کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔ عدالت نے کہا کہ ناظم جوکھیو کے قانونی ورثاء سے متعلق نادرا اور مختیار کار سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں۔
حلف نامہ ناظم جوکھیو کی والدہ، بیوہ اور بچوں کی جانب سے جمع کرایا گیا ہے۔ عدالت نے قانونی ورثاء سے متعلق اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں، ملزمان پر آج فرد جرم عائد ہونی تھی۔
ناظم جوکھیو قتل کا مقدمہ میمن گوٹھ تھانے میں درج ہے، مقتول کو نومبر 2021ء میں تشدد کے بعد قتل کیا گیا تھا، اس کیس میں جام اویس عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔