پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انکی جان کو خطرہ ہے، جنہوں نے قاتلانہ حملہ کروایا وہ مجھے دوبارہ بھی مارنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
فرانسیسی نیوز چینل کو انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میری جماعت پاکستان کی سب سے مقبول ترین سیاسی جماعت اور مجھے بڑے پیمانے پر عوامی حمایت حاصل ہے اسلئے وہ لوگ مجھے ختم کرنا چاہتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے پاس مجھے راستے سے ہٹانے کا واحد ذریعہ مجھے مارنا ہی ہے اس لئے خطرہ اب بھی موجود ہے اور مجھے دوبارہ بھی مارنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سازش کا تو میں نے حملے سے 6 ہفتے قبل ہی ایک جلسے میں بتا دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ اس حملے کو مذہبی رنگ دیا جائے گا۔ آزادانہ تحقیقات ہوں گی تو ثابت ہو جائے گا کہ یہ سب ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ موت کا خوف انہیں قانون کی حکمرانی کے لیے لڑنے کے مشن سے نہیں روک سکتا۔
چیئرمین تحریکِ انصاف نے اپنے پرانے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ’سائفر اور امریکی سازش پر میں نےکہا تھا کہ وہ سازش پیچھے رہ گئی ہے، میری حکومت امریکا نےگرائی، اسے عوامی مفاد کے راستے میں نہیں آنا چاہیئے تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کا مفاد تمام ممالک اور خاص طور پر سپر پاور امریکا سےاچھے تعلقات میں ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ضمنی انتخابات میں کلین سوئپ کیا ہے کیونکہ لوگ ان مجرموں کو اب اقتدار میں نہیں دیکھنا چاہتے۔