گورنر ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا کہنا تھا کہ تعصب کا چشمہ اتارنے کی ضرورت ہے۔ہم نے کبھی کوئی ایسا کارڈ استعمال نہیں کیاجس سے مزید بحران پیدا ہوا۔ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کو کوئی کردار نہیں ہوتا۔ یہ ہم سیاستدان ہی ہیں جوانہیں گھسیٹ گھسیٹ کر لاتے ہیں۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کہ کل سانحہ حیدر آباد ہوا ہے جس میں 55 سے زائد خاندان متاثر ہوئے۔آج کراچی کے مسائل پر بات ہوئی۔ اپنی بجٹ سفارشات وزیراعلیٰ سندھ کو بھی دیں گے۔ اگر ان سفارشات پر عمل کر لیاجائے تو لوگوں کو بڑی حد تک ریلیف ملے گا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیراعظم کے سامنے جو سفارشات رکھیں وہ منصوبوں پر منبی تھیں۔عام آدمی پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کے بجائے امیروں اور بڑے زمینداروں سے بھی حساب لیا جائے۔مہنگائی کی وجہ سے ہمارا پیداواری عمل ہے حوالے سے بات ہوئی۔اگر بےروزگاری کا خاتمہ نہیں ہوسکتا تو اس کو کم سے کم کیا جائے گا
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اس شہر کا پانی چوری کر کے فروخت کیا جا رہا ہے۔ کراچی والوں کو مار کر ملک خوشحال نہیں ہوگا۔ماضی کو بھول کر کراچی کو ترقی دینا ہوگی۔ کراچی کی یہ خاصیت ہے کہ یہ چلتا ہے تو پورا پاکستان پھلتا پھولتا ہے