جامعہ کراچی میں گزشتہ کئی دنوں سے اساتذہ کے بائیکاٹ کے باعث تدریسی عمل معطل ہے۔ جامعہ کراچی کے اساتذہ کا مسلسل پانچویں روز کلاسز کا بائیکاٹ جاری ہے۔
جامعہ کراچی کے اساتذہ سلیکشن بورڈ کی تشکیل کے معاملے پر سراپا احتجاج ہیں اور مطالبات کی منظوری تک بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان کررکھا ہے۔ وزیراعلی سندھ کی جانب سے جامعہ کراچی کو سلیکشن بورڈ بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن اسکے باوجود بھی بائیکاٹ جاری ہے۔
کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی (کٹس) کے نائب صدر ڈاکٹر غفران عالم کا کہنا ہے کہ ہماری باڈی نے وائس چانسلر سے سلیکشن بورڈز کا شیڈول جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مطالبے کے مطابق سلیکشن بورڈز کے مکمل شیڈول کے منتظر ہیں، ابھی تک ہمیں انتظامیہ کی جانب سے کوئی مثبت اشارہ نہیں ملا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) سے تعلق رکھنے والے طلبا کے ایک گروپ کی جانب سے یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریشن بلاک کے سامنے مظاہرہ کیا۔
احتجاج کرنے والے طلبہ نے بائیکاٹ کرنےوالے اساتذہ کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ انہوں نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے یونیورسٹی کو مفلوج قرار دیا، بعد ازاں طلبہ پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔