Search
Close this search box.
Uncategorized @ur

بےنظیربھٹوکا یوم شہادت، وزیراعظم، سیاسی رہنماؤں سمیت عوام کا خراج عقیدت

پاکستان اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم کا اعزاز اپنے نام کرنے والی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی15 ویں برسی آج منائِی جارہی ہے۔ بے نظیربھٹو کے یوم شہادت پر وزیراعظم شہباز شریف، آصف زرداری سمیت سیاسی اور عوامی رہنماؤں کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو جمہوری وسیاسی جدوجہد کی روشن علامت ہیں، بے نظیر نےعوام کے حقوق کی جدوجہد میں جام شہادت نوش کیا، 27 دسمبر 2007 کا سیاہ دن عوام ی ایک محبوب رہنما کی شہادت کا ناقابل فراموش دن ہے۔

شہید بے نظیر بھٹو کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیراعظم میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی تمام عمر جہد مسلسل کی ولولہ انگیز داستان ہے۔

ملک، عوام اور جمہوریت کے لئے بے نظیر بھٹو کی تاریخی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، آئین کی سربلندی، آمریت کے خلاف ان کی پرعزم اور نڈر تحریک تاریخ کا سنہرا باب ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا تدبر اور فلسفہِ مفاہمت دنیا کا مشترکہ میراث ہے، دخترِ مشرق کا میراث ملکی و عالمی سیاسی مشکلات کے متعلق قابلِ عمل لائحہ عمل بھی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو ہم ہر روز یاد کرتے ہیں، ہم ہر روز محترمہ کے فکر اور ویژن سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔ وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بینظیر بھٹو وفاق کی علامت تھیں، یہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نظریے کی کامیابی ہے  آج جمہوری قوتیں ایک پیج پر ہیں۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے محترمہ بینظیر بھٹو کے پندرہویں یوم شہادت کے موقع پر انکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے مشن کے حوالے سے نیند میں بھی غفلت نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے میری رہنمائی کی اور اب شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی فلاسفی میری رہنمائی کر رہی ہے، آئین اور جمہوریت کی خاطر انہوں نے مشکلات کا سامنا کیا۔

محترمہ بے نظیربھٹو کے یوم شہادت پر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے آج لاڑکانہ میں جلسہ منعقد کیا جائے گا جس میں آصف زرداری، بلاول بھٹو سمیت دیگر رہنما خطاب کریں گے۔

سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو 21 جون 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئیں اور سیاست کے میدان میں قدم مارشل لاء کے خلاف جدوجہد کے ساتھ رکھا، ذوالفقار علی بھٹو کی پنکی کی تربیت کا آغاز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس اور شملہ معاہدے کے یادگار موقع پر شرکت سے ہوا۔

تیس سالہ سیاسی کیرئیر میں بے نظیر بھٹو صرف ساڑھے چار سال حکومت میں رہیں، سیاسی آزمائشوں کا اپنے تدبر اور بہادری سے ڈٹ کر مقابلہ کیا، بے نظیر بھٹو نے لیاری، لاڑکانہ، لاہور کے سیاسی میدانوں کو آباد کرنے کے ساتھ ساتھ ہر شعبہ زندگی کے طاقتور حلقوں کا مقابلہ کیا۔

دو مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہونے والی بے نظیر بھٹو خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے 18 اکتوبر 2007 کو وطن پہنچیں تو کراچی ائیرپورٹ پر جیالوں نے انکا تاریخی استقبال کیا ، شاہراہ فیصل کارساز کے مقام پر انکے ٹرک کے قریب دو زوردار ھماکے ہوئے جس میں 150 سے زائد افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

دوماہ قبل دہشت گرد حملے کے باوجود محترمہ شہید نے جمہوریت کی خاطر اپنی جان کی پرواہ تک نہیں کی اور سخت خطرات کے باوجود 27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ راولپنڈی جلسہ گاہ پہنچی ، جلسہ کے اختتام پر خودکش حملےمیں انھیں شہید کردیا گیا، محترمہ بے نظیر بھٹو کی شخصیت و کردار آج بھی لاکھوں لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

جواب دیں

Subscribe To Our Mailing List

Get the news right tn your inbox

Subscription Form Footer Style-2

کمپنی کے بارے میں

مقبول زمرے

فوری رابطے

X

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں