خیبر پختونخواہ میں پہلی بار پولیس نے مانسہرہ ضلع کے 17 میں سے 9 تھانوں میں خواتین کانسٹیبلز کو محرر کے طور پر تعینات کیا ہے، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شفیع اللہ خان گنڈا پور نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد خواتین کو شکایات درج کرانے میں جھجک کا سامنا کرنے سے بچانا ہے۔ باقی تھانوں میں بھی جلد خواتین محرر تعینات کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ایک جدید پولیسنگ نظام متعارف کروا رہی ہے تاکہ صنفی بنیاد پر ہونے والے جرائم، بشمول تشدد، کا خاتمہ کیا جا سکے اور خواتین شکایت کنندگان کو ایف آئی آر آزادانہ طور پر درج کرانے کے لیے دوستانہ ماحول فراہم کیا جا سکے۔
ڈی پی او نے کہا کہ خواتین کے خلاف سائبر کرائمز کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن زیادہ تر متاثرین نے ان واقعات کی اطلاع دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا ہے، خواتین محرر کی تھانوں میں تعیناتی سے صورتحال بہتر ہوگی۔ خواتین شکایت کنندہ اپنے مسائل خواتین محرر کے ساتھ بلا جھجک شیئر کر سکتی ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شفیع اللہ خان گنڈا پور نے مزید کہا کہ ضلع کے تمام اسٹیشن ہاؤس آفیسرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے فرائض بخوبی سرانجام دینے میں خواتین محرر کی مدد اور تعاون کریں۔