شادی کے بہانے لڑکیوں کی بیرون ملک انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کی ملزمہ کو گرفتارکر لیا گیا۔ ملزمہ پاکستان میں لڑکا بن کر لڑکیوں سے شادی کرتی اور انہیں بیرون ملک لے جاکر فروخت کردیتی تھی۔
جیونیوز کے مطابق پولیس نے انکشاف کیا کہ ملزمہ لڑکے کا بھیس بدل کر پاکستان آتی، شادی کر کے دلہن کو بیرون ملک لے جاکر فروخت کرتی تھی۔ متاثرہ فیملی کی درخواست پر پولیس نے غیر ملکی لڑکی کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے گرفتار کرلیا ہے۔
متاثرہ لڑکی کے والد چوہدری رمضان نے انکشاف کیا ہے کہ ملزمہ نرگس نے شعبان کے نام سے اپنی شناخت بنا رکھی تھی، لڑکی نے لڑکا بن کر رشتہ مانگا ، بیٹی سے شادی کی اور وطن واپس چلی گئی، نکاح کے بعد بیٹی کا ویزا لگوا کر براستہ دبئی فرانس بھیجا۔
متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ انہیں علم ہوا کہ بیٹی کی لڑکی سے شادی ہوئی ، بیٹی کو اس گروہ نے تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی مقامات پر فروخت کی کوشش کی ، پھر ہم نے فرانس میں بمشکل بیٹی کو محفوظ مقام پر منتقل کیا ہے۔
ملزمہ نے دوبارہ پاکستان آکر رشتہ تلاش کیا تو ہمیں اطلاع ملی جس پر پولیس کو کارروائی کیلئے درخواست دیتے ہوئے ملزمہ کو گرفتارکروایا۔ لڑکی کے والد کا کہناتھا کہ میری بیٹی کو واپس پاکستان لایا جائے، کسی اور کے ساتھ ایسا نہ ہو، انصاف دلایا جائے ۔
پولیس کا کہناہے کہ ملزمہ کو خواتین حوالات میں رکھ کر تفتیش کر رہے ہیں، ملزمہ پاکستانی نژاد فرانسیسی شہری ہے اور اس کا تعلق پاکستان کے شہر جہلم سے ہے ۔