جامعہ کراچی میں زیرتعلیم طالب علموں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی ہے۔ جامعہ کے مختلف شعبوں کیلئے سندھ بینک نے جلد انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جسکے ذریعے طالب علم تعلیم کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ کیرئیر کیلئے بھی تیار ہوسکیں۔
سندھ بینک کے وفد نے صدر اور سی ای او عمران صمد کی قیادت میں جامعہ کراچی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ناصر خاتون سے ملاقات کی۔ ملاقات میں جامعہ کراچی کے اساتذہ ، انتظامی عملے اور طالب علموں کیلئے مختلف بینکنگ سہولیات کا جائزہ لیا گیا۔
عمران صمد نے بہت جلد جامعہ کراچی کے مختلف شعبوں کے طلبہ اور طالبات کیلئے انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا۔ سندھ بینک کے صدر اور سی ای او کا کہنا تھا کہ انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا مقصد یہ ہے کہ طالب علم دوران تدریس ہی عملی تربیت حاصل کرسکیں۔
جامعہ کراچی میں فاء نیشنل لٹریسی فار اسٹوڈینٹس اینڈ کرپٹوکرنسی سیمینار کے آغاز کے موقع پر قائم مقام وائس چانسلر ناصرہ خاتون کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ہی ہم طے شدہ اہداف کے حصول میں کامیابی سے ہمکنار ہوسکتے ہیں۔
ناصر خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے سندھ بینک جامعہ کراچی کے ساتھ مختلف پروگراموں میں تعاون یقینی بنائے گی۔ سیمینار میں طالب علموں کو کرپٹو کرنسی سے متعلق آگاہی بھی فراہم کی گئی۔
سندھ بینک کی ہیڈ آف ٹریژری اینڈ ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ رخسانہ ناریجو کا کہنا تھا دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کا رحجان بڑھ رہا ہے۔ نوجوان نسل کرپٹوکرنسی کی جانب تیزی سے راغب ہورہی ہے لیکن فی الحال پاکستان میں اس پر پابندی عائد ہے۔
کرپٹو کرنسی اب دنیا کی ضرورت بن چکی ہے۔ پاکستان میں پابندی کے باوجود کئی لوگ اس میں سرمایہ کاری کرتے ہیں لیکن مکمل آگاہی نہ ہونے کے باعث انکی سرمایہ کاری ڈوب جاتی ہے۔ اس لئے نوجوانوں کو کرپٹو کرنسی سے متعلق مکمل آگاہی کی ضرورت ہے۔