پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے صوبہ سندھ میں سیلاب سے ہونے والی تباہی اور ناقص منصوبہ بندی پر صوبائی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے پاکستان ہاؤس میں پاک سرزمین اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ پیپلز پارٹی کی کرپٹ اور نااہل حکومت نے سندھ میں غریبوں کی بستیاں ڈبودیں۔
سندھ میں پیپلز پارٹی کی کرپٹ اور نااہل حکومت کے باعث جہاں پہلے 70 لاکھ بچے اسکول سے محروم تھے وہاں پیپلز پارٹی کے وزراء اور مشیران نے اپنی زرعی زمینیں بچانے کی خاطر سیلاب کا رخ رہائشی علاقوں کی جانب موڑ دیا۔
اس اقدام کی وجہ سے ہزاروں تعلیمی ادارے پانی برد ہوگئے ہیں۔ جسکے بعد اسکول سے محروم بچوں کی تعداد 80 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ سندھ اور اسکے تعلیمی نظام کو سیلاب نے نہیں بلکہ پیپلز پارٹی نے ڈبویا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں تعلیم کے نام پر 2 ہزار 300 ارب روپے سے زائد خرچ کرنے کے باوجود سندھ میں تعلیم کا یہ حال ہے کہ پورے پورے اسکول اور انکے اساتذہ گھوسٹ ہیں۔ سندھ کے باسی وفاقی حکومت چلانے کا تاوان ادا کررہے ہیں۔
چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت سے پہلے سرکاری اسکولوں سے دانشور، ادیب، سیاستدان، سائنسدان نکلتے تھے لیکن اب معیار تعلیم انتہائی بدتر ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔