Close Button
Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

دعا زہرہ کیس، عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل، والد کی تفتیشی افسر تبدیل کرنے کی درخواست

دعا زہرہ کے مبینہ اغوا کیس کی کراچی سٹی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی نے کیس کے تفیشی افسر کی تبدیلی کیلئے درخواست دائر کردی۔ دعا زہرہ کے عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دے دیا گیا۔

 

محکمہ صحت سندھ کے مطابق میڈیکل بورڈ کی سربراہ ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل ہوں گی۔  میڈیکل بورڈ میں سیکریٹری ایم ایس سروسز اسپتال اور پولیس سرجن سمیت آغا خان اسپتال اورسول اسپتال کے ماہرین بھی شامل ہیں۔

 

ایم ایس سروسزاسپتال نے عدالت سے دعا زہرا کو چیک اپ کے لیے پیش کرنے کے احکامات جاری کرنے درخواست کی جس میں استدعا کی گئی کہ عدالت دعا زہرا کو 29 جون کو دوپہرساڑھے بارہ بجے پیش کرنے کے احکامات جاری کرے۔

 

دوسری جانب دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی نے کیس کے تفتیشی افسرکی تبدیلی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔

 

مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصرنے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں درخواست دائرکی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ موجودہ تفتیشی افسرکا رویہ جانبدارانہ نظرآتا ہے۔ مدعی مقدمہ مہدی کاظمی اور اہل خانہ کو موجودہ تفتیشی افسر پر اعتماد نہیں۔

 

وکیل درخواست گزارنے مؤقف اپنایا کہ اہل خانہ کو شبہ ہے کہ تفتیشی افسر عمر کے تعین کے چیک اپ کے لیے دعا زہرا کو پیش نہ کرے۔ عدالت تفتیشی افسرکو تبدیل کرنے اورکسی قابل افسرکومقررکرنے کے احکامات جاری کرے۔

 

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں نے سپریم کورٹ رجسٹری کراچی نے دعا زہرا کی بازیابی اور شیلٹر ہوم بھیجنےکی درخواست پرتحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔ جس میں جسٹس سجاد علی شاہ نے تحریری فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار کا حق ہے کہ وہ قانون کے مطابق دعا زہرا کی عمر کے حوالے سے رپورٹ کو چیلنج کرے۔

 

عدالتی تحریری فیصلے کے مطابق دعا زہرا کی عمر کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کی آبزرویشن روکاوٹ نہیں ہوگی۔ ہماری نظر میں درخواست گزار کا حق ہے کہ وہ عمر کے تعین سے متعلق رپورٹ کو چیلنج کرے۔

 

جسٹس سجاد علی شاہ نے تحریری فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ مہدی علی کاظمی کے وکیل نے کہا کہ اگر ہمیں میڈیکل رپورٹ چیلنج کرنی اجازت دی جائے تو وہ درخواست واپس لے لیں گے۔ عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔

 

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts