بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ جاری قرض پروگرام کے تحت دوسری قسط کے طور پر دی گئی ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام نے بتایا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی قسط رکوانے کی بھرپور کوشش کی تھی، تاہم وہ تمام کوششیں ناکام رہیں اور آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف قرض پروگرام کا دورانیہ 37 ماہ اور مالیاتی حجم 7 ارب ڈالر ہے۔ اس پروگرام کے تحت پہلی قسط 1.2 ارب ڈالر کی 27 ستمبر کو پاکستان کو موصول ہوئی تھی۔ تازہ ترین قسط کی منظوری کے ساتھ، پاکستان کو مالی طور پر مزید استحکام حاصل ہوگا۔
مزید پڑھیں؛آئی ایم ایف کے مطالبے پر وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
حکام نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 1.3 ارب ڈالر کی اضافی منظوری بھی متوقع ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق رواں مالی سال آئی ایم ایف قرض پروگرام کے تمام اہداف حاصل کیے، پرائمری بیلنس، صوبائی سرپلس اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی اہم شرائط پوری کیں.
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی قرض پروگرام کے تحت اگلی قسط کی منظوری خوش آئند ہے ۔ایگزیکٹو بورڈ نے ثابت کیا کہ آئی ایم ایف قرض کی منظوری نئی دہلی کی خواہشات پر نہیں دیتا
ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان نے رواں مالی سال قرض پروگرام کے تمام اہداف کامیابی سے حاصل کئے ہیں