ہانگ کانگ اور جنوبی چین میں ریکارڈ توڑ بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کردیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے (بی بی سی) کے مطابق ہانگ کانگ میں شدید بارشوں سے رہائشی علاقے زیر آب آگئے، سیلاب کی وجہ سے سڑکیں بہہ گئیں اور ٹرینوں سمیت ٹرانسپورٹ کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے اسکول، دفاتر اور کاروبار کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ میں جمعرات کو ایک گھنٹے میں 70 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس نے تقریباً 140 سالوں کا ریکارڈ توڑا ہے۔
انتظامیہ کی جناب سے بتایا گیا ہے کہ مختلف علاقوں میں سیلاب میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو عمل بھی جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں 83 لوگوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جب کہ لینڈ سلائیڈنگ سے زمینی راستے بھی منقطع ہوگئے ہیں۔
سمندری طوفان کے باعث ہانگ کانگ اور شینزن میں شہری انتظامیہ نے کاروبار اور دفاتر بند کرنے سمیت کئی انتظامات کیے تھے۔
متاثرہ علاقوں سے اب تک 36ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیاگیا ، بجلی اور مواصلاتی رابطوں کو نقصان پہنچا اور تقریباً 4,195 ہیکٹر (10,366 ایکڑ) زرعی زمین ڈوب گئی، سکول دوسرے دن بھی بند رہے اور میٹرو اور ٹرین سروس معطل کردی گئی۔
حکام نے سمندری طوفان کی آمد سے ایک ہفتے قبل ہی مقامی شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ طوفانی بارشوں کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ بند کر دی جائے گی اور اُن کو گھروں میں حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی تھی۔