کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں لڑکی کو ہراساں کرنے والے نوجوان کی گرفتاری پولیس کیلئے چیلنج بن گئی۔ پولیس نے ہراساں کرنے والے نوجوان اور لڑکی بھی نشاندہی کرنے والوں کیلئے انعام کا اعلان کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے لڑکی کو ہراساں کرنے والے اوباش نوجوان کی نشاندہی کرنے والے کو 2 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ لڑکی کی نشاندہی کرنے والے کو ایک لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔
پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اطلاع دینے والوں کا نام مکمل صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ لڑکی کو ہراساں کرنے کا مقدمہ گزشتہ روز سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے چند روز قبل گلستان جوہر کی ایک سی سی ٹی وی فوٹج وائرل ہوئی تھی جس میں ایک نوجوان نے راہ چلتی لڑکی سے سرعام زیادتی کرنے کی کوشش کی تھی تاہم لڑکی مزاحمت پر لڑکا فوری طور پر موٹرسائیکل پر سوار ہوکر فرار ہوگیا تھا۔
وزیراعلی سندھ نے ویڈیو وائرل ہونے پر واقعہ کو نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ہراساں کرنے والے نوجوان کو پکڑنے اور قانون کے مطابق سخت سزا دینے کی ہدایت کی تھی جسکے بعد پولیس کی ٹیم بھی تشکیل دی گئی تاہم اب تک نوجوان گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملزم کو اس کی غلطی کی وجہ سے پکڑا جاتا ہے، ملزمان چہرے اور نمبر پلیٹ کی وجہ س شناخت ہوتے ہیں اور ہائی پروفائل کیسز میں جیوفینسنگ کی جاتی ہے۔
پولیس نے انکشاف کیا ملزم نے منصوبہ بندی سے خاتون پر حملہ کیا، اس کے پاس موبائل فون بھی نہیں تھا جبکہ ماسک کی وجہ سے نادرہ کا سافٹ وئیر بھی چہرہ شناخت نہیں کرسکتا اور نمبرپلیٹ نہ ہونے کی وجہ سے نام اورایڈریس نکالنا ناممکن ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چند نشانیوں کی بنا پر تین دن سے ملزم کو تلاش کر رہے ہیں،علاقے میں موجود کوئی شخص ملزم کو نہیں پہچانتا، پوری کوشش ہے ملزم کو جلد گرفتار کیا جائے۔