کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں نے حلف اٹھالیا۔ کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے بلدیاتی نمائندوں سے حلف لیا۔
مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے نمائندوں کی حلف برداری کی تقریب سٹی کونسل کے ہال میں منعقد ہوئی۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق مخصوص نشستوں پر 121 اراکین سٹی کونسل کو حلف اٹھانا تھا جس میں سے 2 غیر حاضر رہے۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل میں یونین کمیٹیوں کے الیکشن میں کامیابی کی بنیاد پر مختلف جماعتوں کو مخصوص نشستیں الاٹ کی گئی ہیں۔ مخصوص نشستوں پر خواتین، مزدور، اقلیت، نوجوانوں، معذور افراد اور خواجہ سرا کا انتخاب عمل میں آیا ہے، سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے مطابق سٹی کونسل کے اراکین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
عداد وشمار کے مطابق خواتین کی 34 مخصوص نشستیں پیپلز پارٹی کے حصے میں آئیں جب کہ جماعت اسلامی کو خواتین کی 29 نشستیں ملیں، پی ٹی آئی کو خواتین کی 14، مسلم لیگ ن کو خواتین کی 3 اور جے یو آئی کو بھی خواتین کی ایک مخصوص نشست ملی۔
اسی طرح یوتھ کی کیٹیگری میں پیپلزپارٹی کو 5، جماعت اسلامی کو 4، پی ٹی آئی کو 2 اور مسلم لیگ ن کو ایک نشست حاصل ہوئی۔ لیبر کی کیٹیگری میں پیپلزپارٹی کو 5، جماعت اسلامی کو 4 ، پی ٹی آئی کو 2 جبکہ مسلم لیگ ن کو ایک نشست حاصل ہوئی۔
اقلیت کی کیٹیگری میں پیپلزپارٹی کو 5 ،جماعت اسلامی کو 4، تحریک انصاف کو 2 جب کہ مسلم لیگ ن کو ایک نشست ملی۔ معذوروں اور خواجہ سرا کی کیٹیگری میں پیپلزپارٹی کو 2 اور جماعت اسلامی کو بھی 2 نشستیں حاصل ہوئیں۔
مخصوص نشستیں ملنےکے بعد پیپلزپارٹی کی مخصوص نشستوں کے ساتھ کے ایم سی میں 155نشستیں ہوگئی ہیں،جماعت اسلامی کی 130، تحریک انصاف کی 62، مسلم لیگ ن کی 14 نشستیں ہیں جب کہ جے یو آئی کی 4 اور ٹی ایل پی کی ایک نشست ہے۔
سٹی کونسل میں حلف برداری کے دوران جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کے نمائندوں نے کمشنر کراچی کے سامنے شدید احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔