Close Button
Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب، عدالت کا منحرف ارکان کے ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کا حکم

لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب انتخاب کے خلاف درخواستیں منظور کرلی ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ نے 16 اپریل کو ہونے والے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں منحرف اراکین کے ووٹ شمار کیے بغیر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کرانے کا حکم دے دیا۔۔

 

لاہور ہائی کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں پریذائیڈنگ افسر کو 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کا حکم دیا ہے۔  فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قائد ایوان کے انتخاب کے لیے مطلوبہ نمبر حاصل نہ ہو تو دوبارہ الیکشن کروایا جائے۔

 

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کل (جمعہ یکم جولائی) 4 بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائے، پنجاب اسمبلی کا اجلاس اس وقت تک ختم نہیں کیا جائے گا جب تک نتائج جاری نہیں کیے جاتے۔ پنجاب اسمبلی کے نتائج آنے کے بعد گورنر دوسرے دن 11 بجے وزیراعلیٰ کا حلف لیں گے۔

 

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں5 رکنی لارجربینچ نے تحریک انصاف کی درخواستوں پر سماعت کی۔ لارجربینچ میں پی ٹی آئی کے علاوہ مسلم لیگ ق اور اسپیکر پنجاب اسمبلی  پرویز الٰہی کی اپیلوں کی سماعت کی گئی۔

 

یہ اپیلیں حمزہ شہباز کی بطور وزیراعلیٰ انتخاب اور سنگل بینچ کے فیصلوں کےخلاف دائر کی گئی تھیں، درخواستوں پر 4 کے مقابلے میں ایک کا فیصلہ آیا۔

 

عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستیں منظور کی ہیں اور عدالت نے حلف کے خلاف اپیلوں کو نمٹایا ہے۔

 

تحریک انصاف کی جانب سے 5 اپیلیں دائر کی گئیں تھیں، جس میں حمزہ شہباز کے الیکشن کو چیلنج کیا گیا تھا، پنجاب اسمبلی میں جوکچھ ہوا اس کے کنڈکٹ کو بھی چیلنج کیا گیا تھا، ان درخواستوں کو منظور کرلیا گیا ہے۔

 

واضح رہے کہ 16 اپریل کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز 197 ووٹ حاصل کرکے پنجاب کے 21ویں وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تھے، ان کو منتخب ہونے کے لیے مطلوبہ 186 ووٹوں سے 11 ووٹ زیادہ ملے تھے۔ حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں ووٹ دینے والوں میں پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین بھی شامل تھے۔

 

پی ٹی آئی نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، صدر مملکت کی جانب سے دائر کردہ ریفرنس کی تشریح کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ آرٹیکل 63۔اے کے تحت پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے اراکین اسمبلی نہ صرف ڈی سیٹ ہوں گے بلکہ ان کا ووٹ بھی شمار نہیں ہوگا۔

 

 

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts