میئر کراچی کے انتخاب کیلئے سیاسی جماعتوں نے جوڑ توڑ شروع کردیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے میئر کراچی کے الیکشن میں جماعت اسلامی کے امیدوار کو سپورٹ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد کامیاب ہونے والی جماعتوں کو مخصوص نشستیں دی جائیں گی، جسکے بعد کراچی میونسپل کارپوریشن کا مجموعی طور پر 364 ارکان کا ایوان بنے گا۔
کراچی میونسپل کارپوریشن میں 184 ارکان کی حمایت کرنے والا میئر کراچی بنے گا۔ تاہم کسی بھی جماعت کا مکمل اکثریت حاصل نہیں ہے اور کوئی بھی جماعت اکیلے میئر کراچی بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں سب سے زیادہ 104 جنرل نشستیں جیتی ہیں اور انہیں 51 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ جس سے پیپلزپارٹی کی نشستوں کی تعداد 155 ہوگی ہے۔
جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات میں 87 نشستیں جیتی اور انہیں 41 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے جسکے بعد انکی نشستوں کی تعداد130 ہوجائے گی۔ تحریک انصاف نے43 جنرل نشستیں جیتی ، انھیں 20 مخصوص نشستیں ملیں گی، جس سے نشستوں کی تعداد 63 ہوگی۔
اس کے علاوہ ممسلم لیگ ن نے8 جنرل نشستیں جیتی ، 6 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد انکی نشستوں کی تعداد 14 ہوگی جبکہ جمعیت علمائےاسلام کی 3 جنرل اور ایک مخصوص نشست کے ساتھ تعداد4 نشستیں ہوجائیں گی۔ بلدیاتی انتخابات میں تحریک لبیک اور ایم کیوایم حقیقی نے بھی ایک ایک نشست جیتی ہے۔
تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور ان دونوں جماعتوں کی نشستوں کی تعداد کو ملایا جائے تو 193 نشستیں بنتی ہیں جبکہ میئر کراچی کیلئے 184 ارکان درکار ہیں۔ پی ٹی آئی کے تمام ارکان کے جماعت اسلامی کے امیدوار کو ووٹ دینے کی صورت میں جماعت اسلامی اپنا میئر لانے میں کامیاب ہوجائے گی۔