وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان مسلسل شرانگیز بیانات دے رہے اور اداروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ عمران خان پر مقدمہ کیلئے وزارت قانون سے رائے مانگ رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہفتہ کی شب عمران خان کی جانب سے کی جانے والی تقریر اسی تسلسل کا حصہ تھی جسکے تحت شہباز گل نے اے آر وائی پر اداروں میں بغاوت پر اکسانے کا بیان دیا تھا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ شہبازگل کے بیان کا دفاع کرنے کیلیے عمران خان یا پی ٹی آئی کے پاس الفاظ نہیں، پوری قوم ان کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے، اب یہ لوگ قوم کی توجہ ہٹانے کے لیے تشدد کا ڈرامہ رچارہے ہیں۔
عمران خان افسران کو قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے پر دھمکی دے رہے ہیں، آفیسرز اور خاتون مجسٹریٹ کا نام لے کر دھمکیاں دینا انتہائی شرمناک ہے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک فتنہ ہے، سانحہ لسبیلہ کے شہدا کے خلاف پی ٹی آئی نے مہم چلائی، جس میں شہدا کے لواحقین کے تقدس کو پامال کیا گیا۔ شہباز گل نے اداروں میں بغاوت پر اکسانے کا بیان دیا۔
عمران خان نے اسی تسلسل میں اب پولیس افسران اور خاتون مجسٹریٹ کو دھمکیاں دی ہیں۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ کی جانب سے ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے۔
راناثناء اللہ نے کہا کہ وزات قانون سے رائے مانگ رہے ہیں کہ عمران خان پر ایک نیا مقدمہ درج کیا جائے یا پھر شہباز گل والے مقدمہ میں ہی انہیں نامزد کیا جائے۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی رہنما پر شہباز گل پر ٹارچر کرنے لے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے پچھلے 10دنوں سے شہباز گل کے معاملے پر تماشہ لگایا ہوا ہے۔
شہباز گل کو گرفتاری کے ٹھیک 24 گھنٹے بعد عدالت میں پیش کیا گیا، جب انہیں پیش کیا گیا وہ مسکراتے ہوئے عدالت پیش ہوئے، اور انہوں نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے تشدد کی کوئی شکایت نہیں کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 11 اگست کوطبی معائنہ کرنے والے بورڈ نے شہبازگل کو تندرست قراردیا،اور کسی تشدد کا ذکر نہ بورڈ نے کیا نہ شہباز گل نے کچھ کہا۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ میں نے سب سے تسلی کی ہے کہ اپنے طور پر بھی معلومات لیں، میں بڑے وثوق کے ساتھ شہبازگل پر دوران پولیس حراست تشدد کی تردید کرتا ہوں، ہم اور ہماری جماعت کسی بھی سیاسی کارکن پر جسمانی اور ذہنی تشدد کی مخالفت کرتے ہیں۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ 17تاریخ کو جب شہبازگل کا دوبارہ ریمانڈ دیا گیا تو ان کی حالت خراب ہوئی، اور اس میں بھی تشدد کی بنیاد پر صحت کی خرابی سامنے نہیں آئی، وہ 6 دن اڈیالہ جیل اور3 دن پولیس کسٹڈی میں رہے، لیکن انہوں نے کسی تشدد یا جنسی زیادتی کی بات نہیں کی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہبازگل نے جو کہا وہ دراصل عمران خان اور پی ٹی آئی کا ایجنڈا ہے، عمران نیازی نے پاکستان پر وہ الزامات لگائے جو دشمن ملک بھی نہیں لگاتے، بہت سارے سیاستدانوں نے سیاست میں اداروں کی مداخلت پر بات کی، لیکن کسی سیاستدان نے فوج کو اپنی قیادت کے خلاف نہیں اکسایا۔