Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-
Advertisement

عدالت نے کراچی میں چارچڈ پارکنگ اور اسکی آمدنی کی تمام تفصیلات طلب کرلیں

Stay updated - Follow TOK on WhatsApp for instant alerts!
0:00 / --:--
Advertisement

سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں چارجڈ پارکنگ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کے ایم سی کو پارکنگ کا ڈیٹا جمع کرنے کیلئے ویجلنس ٹیمیں تعینات کرنے اور ایک ماہ میں مکمل تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

 

سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے کے ایم سی کے وکیل سے پوچھا کہ کیا آپ نے شہریوں کو بتایا ہے کہ کون سے مقامات پر چارجڈ پارکنگ ہوتی ہے؟

 

کے ایم سی کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ ڈی آئی جی ٹریفک کو اس حوالے سے خط لکھا ہے تفصیلات پیش کر دیں گے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کراچی  میں نہیں معلوم ہوتا کون پیسے لینے کھڑا ہوگیا ہے۔ رپورٹ میں تو 28 سڑکیں ہیں چارجڈ پارکنگ شہر بھر میں ہے۔

 

وکیل کے ایم سی نے کہا کہ جن سڑکوں پر زیادہ دباؤ ہوتا ہے وہاں چارجڈ پارکنگ ہوتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ رپورٹ میں شاہراہ فیصل اور ایم اے جناح روڈ لکھ دیا ہے۔ ان شاہراؤں پر کہاں اور کتنی گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں؟ یہاں ڈبل اور ٹرپل پارکنگ ہوجاتی ہے۔

 

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ روڈ کی چوڑائی کتنی ہے؟ پارکنگ کتنے حصے پر ہوتی ہے ؟  رانگ پارکنگ آپ خود کراتے ہیں آپ کا ایجنٹ کراتا ہے اسے کیسے ختم کریں گے ؟ کس سائٹ پر کس اوقات میں کتنی گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں ؟

Advertisement

 

عدالت نے مذید ریمارکس میں کہا کہ اس پارکنگ سے آنے والی آمدنی کی تفصیل بتائیں۔ کبھی چیک کیا ہے ٹھیکیدار کتنا کما رہا ہے اور کے ایم سی کے پاس کتنی آمدنی آتی ہے؟

 

ڈائریکٹر پارکنگ کے ایم سی نے کہا کہ ٹھیکیدار ماہانہ بنیادوں پر رقم دیتا ہے۔عدالت نے کہا کہ شہر کے 31 مقامات کی آمدنی بہت کم دکھائی گئی ہے۔ سب سے مصروف طارق روڈ ہے اور وہاں یومیہ 9 ہزار روپے بتائے گئے ہیں مطلب صرف 464 گاڑیاں پارک ہوتی ہیں ؟

 

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ آپ سال کا 32 ہزار کا ٹھیکہ دے رہے ہیں اور صرف 464 گاڑیاں پارک ہورہی ہیں ؟ یہ تو شہر کو لوٹنے کا عمل ہے۔ آپ چیک کرتے ہیں ٹھیکیدار کتنا کما رہا ہے ؟ جس پر کراچی میونسپل کارپوریشن کے وکیل نے کہا کہ اب جو نیلامی ہوگی وہ ڈیٹا کی بنیاد پر کریں گے۔

 

عدالت نے پارکنگ کا ڈیٹا جمع کرنے کیلئے ویجلنس ٹیمیں تعینات کرنے کا حکم دیتے ہوئے تیس دن میں پارکنگ کا مکمل ڈیٹا اور آمدنی کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

 

Share

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
🚫 Ad blocker detected. Please disable your ad blocker to support our content.
Close Button
Advertisement