Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-
Advertisement

حق مہر کی ادائیگی کا وقت نکاح نامہ میں مقرر نہ ہو تو بیوی کسی بھی وقت تقاضا کر سکتی ہے اور شوہر ادائیگی کا پابند ہوگا، سپریم کورٹ

Stay updated - Follow TOK on WhatsApp for instant alerts!
0:00 / --:--
Advertisement

سپریم کورٹ نے حق مہر سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خاتون جب بھی تقاضا کرے شوہر حق مہر کی ادائیگی کا پابند ہوگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے خالد پرویز نامی شہری کی اہلیہ ثمینہ کو حق مہر کی ادائیگی کے حکم کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے 3 صفحات پر مشتمل کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خاتون جب بھی تقاضا کرے شوہر حق مہر کی ادائیگی کا پابند ہوگا۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے 6 سال تک حق مہر کی ادائیگی میں تاخیر پر شوہر کو ایک لاکھ جرمانہ اور قانونی چارہ جوئی کی ادائیگی کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ حق مہر شرعی تقاضا ہے جس کا تحفظ ملکی قوانین میں بھی موجود ہے، حق مہر کی ادائیگی کا وقت نکاح نامہ میں مقرر نہ ہو تو بیوی کسی بھی وقت تقاضا کر سکتی ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ کیس میں بیوی کو حق مہر کے حصول کیلئے مقدمہ دائر کرنا پڑا جو 6 سال بعد سپریم کورٹ پہنچا، عدالتوں نے غیرضروری اپیلیں دائر کرنے پر شوہر کو جرمانہ عائد نہیں کیا ، غیرضروری اپیلوں پر جرمانہ کیا ہوتا تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی۔

Advertisement

فیصلے میں کہا گیا کہ غیر ضروری اپیلیں دائر کرنے سے عدالتی نظام مفلوج ہوتا جا رہا ہے، بلاوجہ کی مقدمہ بازی ختم کرنے کیلئے عدالتوں کو جرمانہ کرنے سے ہچکچانا نہیں چاہیئے۔

Share

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
🚫 Ad blocker detected. Please disable your ad blocker to support our content.
Close Button
Advertisement